ویب ڈیسک: غیر ملکی خبر ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ ممکنہ جنگ بندی معاہدے کے تحت حماس 34اسرائیلی یرغمالی رہا کرنے پرتیار ہے ۔
ذرائع کے مطابق غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کیلئے دوحہ میں بات چیت کا عمل دوبارہ شروع ہوچکا ہے جہاں قطر، مصر اور امریکا کی ثالثی میں معاہدے پر پہنچنے کی کوششیں کئی ماہ سے جاری ہیں۔
خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ حماس کے رہنما نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اسرائیل نے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے سے متعلق جو فہرست دی ہے ان میں سے 34 یرغمالیوں کی رہائی کیلئے حماس تیار ہے۔
حماس رہنما کا مزید کہنا تھا کہ ابتدائی تبادلے میں تمام خواتین، بچے، عمر رسیدہ اور بیمار افراد شامل ہوسکتے ہیں جو غزہ میں یرغمال ہیں جب کہ ہوسکتاہے کچھ یرغمالی ہلاک ہوگئے ہوں مگر ان کی حالت کا تعین کرنے کیلئے حماس کو وقت درکار ہے۔
حماس رہنما نے مزید کہا کہ غزہ میں موجود حماس جنگجوؤں سے رابطے اور زندہ و ہلاک یرغمالیوں کی شناخت کیلئے کم از کم ایک ہفتے کا امن ضروری ہوگا۔
خبررساں ایجنسی کے مطابق فریقین کے نمائندہ وفود کے د رمیان دوحہ میں ہفتے کے اختتام تک بات چیت دوبارہ شروع ہونی تھی تاہم حماس رہنما کے بیان کے سوا اس کی مزید کوئی تفصیل اب تک سامنے نہ آسکی جب کہ فرانس کے وزیرخارجہ کا کہنا ہے کہ فریقین پر معاہدے پر پہنچنے کیلئے ضروری دباؤ ڈالا جارہا ہے۔
Load/Hide Comments