انگوراڈہ پر گزشتہ 16ماہ سے دھرنا

پاک افغان بارڈر انگوراڈہ پر گزشتہ 16ماہ سے دھرنا جاری

ویب ڈیسک: جنوبی وزیرستان میں پاک افغان بارڈر انگوراڈہ پر گزشتہ 16ماہ سے دھرنا جاری ہے، اس دوران مظاہرین کی جانب سے ون ڈاکومنٹ رجیم سے استثنیٰ کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
پاک افغان بارڈر انگوراڈا کے مقام پر احمد زئی قوم کا گرینڈ جرگہ منعقد ہوا،جسمیں قبائلی مشران اور نوجوانوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ جرگہ شرکاء کا کہنا تھا کہ حکام کی جانب سے مطالبات کے حل کی یقین دہانی کے باوجود ان پر عملی اقدامات نہیں کئے گئے، ایسی صورتحال میں احتجاج کا دائرہ وسیع کرنے پر مجبور ہیں۔
جرگے میں قومی عمائدین نے مشترکہ فیصلہ کرتے ہوئے بتایا کہ پاک افغان شاہراہ کی بندش سے کاروباری سرگرمیاں متاثر ہوئی ہیں اور روزانہ کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔
جرگہ میں احمد زئی وزیر قوم نے متفقہ طور پر اس بات کا اعلان کیا کہ لوکل آبادی ویزہ اور پاسپورٹ کے ذریعے آمدورفت کسی صورت قبول نہیں کی جائے گی۔ جرگہ نے یہ بھی واضح کیا کہ سوائے ڈیڈ باڈی کیس کے، کسی بھی فرد کو پاسپورٹ پر آمدورفت کی اجازت نہیں دی جائے گی، جب تک احمد زئی قوم کو ون ڈاکومنٹ رجیم سے استثنیٰ کا حق نہیں دیا جاتا۔
مشران نے بتایا کہ اگر کوئی فرد قومی اتفاق رائے کی خلاف ورزی کرے گا تو اس پر 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ احمد زئی قوم کے قومی، سیاسی، اور سماجی رہنماؤں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ جو بھی قوم کے مسائل کے پائیدار اور پرامن حل کے لیے اقدامات کریگا، ان کا خیرمقدم کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ پاک افغان بارڈر انگوراڈہ پر گزشتہ 16ماہ سے دھرنا جاری ہے، اس دوران مظاہرین کی جانب سے ون ڈاکومنٹ رجیم سے استثنیٰ کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں:  نیوزی لینڈ کا پاکستان میں سہ فریقی سیریز اور چیمپئنز ٹرافی کیلئے ٹیم کا اعلان