ویب ڈیسک: پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ القادر ٹرسٹ کا فیصلہ کل متوقع ہے جس میں تاثر دیا جارہا ہے کہ سزا ہونی ہی ہونی ہے۔
پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ القادر ٹرسٹ ایک ایجوکیشن ٹرسٹ ہے جیسے شوکت خانم اور نمل یونیورسٹی ٹرسٹ ہیں ،نیب ترامیم میں کابینہ کے فیصلوں کو استثنیٰ دیا گیا ہے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ فیصلے میں بار بار کیوں تاخیر کی جاتی ہے؟ نیب کا کیس اس صورت میں بنتا ہے کہ پیسہ حکومت کا ہو یا زاتی فائدہ اٹھایا ہو۔
شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ ملک ریاض کے اکائونٹس بیرون ملک سیل کردیے گئے تھے، ڈیل کے بعد ملک ریاض کا پیسہ پاکستان لایا گیا، جس کی کابینہ نے اجازت دی، پیسہ سپریم کورٹ اور اب حکومت کے اکائونٹس میں آچکا ہے نہ کہ بانی اور بشریٰ بی بی کے اکائونٹ میں آیا۔
سیکرٹری اطلاعات تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ القادر ٹرسٹ ایک ایجوکیشن ٹرسٹ ہے جیسے شوکت خانم اور نمل یونیورسٹی ٹرسٹ ہیں ،نیب ترامیم میں کابینہ کے فیصلوں کو استثنیٰ دیا گیا ہے، 190 ملین کا ٹیگ لگا کر ٹرسٹی کو بدنام کرکے سزا دینے کی باتیں ہورہی ہیں۔
شیخ وقاص اکرم کا مزید کہنا تھا کہ دنیا بھر میں فلاحی کام کرنے والوں کو دنیا بھر میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، گواہ موجود ہیں کوئی ٹھوس ثبوت نہیں لیکن ایسا تاثر دیا جارہا ہے کہ سزا ہونی ہی ہونی ہے۔
