ویب ڈیسک: گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت دہشت گردوں کی سہولت کار ہے ، وزیراعلیٰ اب تک اپنے ضلع میں امن قائم نہیں کرسکے۔
پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ صوبے میں امن و امان کی صورتحال اچھی نہیں، ہم چاہتے ہیں امن آئے، کابینہ پر ون پوائنٹ ایجنڈے پر بات ہونی چاہیے، یہ دہشتگردوں کے سہولت کار ہیں۔
فیصل کریم کنڈی نے بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ ان لوگوں نے صوبے میں دہشتگردوں کو آباد کیا ہے، وزیراعلیٰ اپنے ضلع میں امن قائم نہیں کرسکے، یہ صوبے میں امن نہیں صرف انتشار چاہتے ہیں۔
سیاسی صورتحال پر بات کرتے ہوئے گورنر خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف والے کہتے تھے ان سے ہاتھ نہیں ملانا چاہتے یہ فارم 47والے ہیں، آج یہ خود سپیکر کو فون کر رہے ہیں کہ جلدی جلدی مذاکرات کریں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ڈائیلاگ پر یقین رکھتی ہے، ہم نیاتحادی جماعتوں کو ایک میز پر بٹھایا تھا، ہم آج بھی ڈائیلاگ کی حمایت میں ہیں لیکن مجھے اس مخلوق سے اچھائی کی کوئی امید نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والوں نے بڑے بول بولے تھے، اللہ کو بڑے بول پسند نہیں ، جن جن کے خلاف یہ باتیں کرتے تھے آج وہ ان کے سیاسی مسیحا بن گئے، مولانا فضل الرحمان کو پتا نہیں کیا کیا کہتے تھے آج ان کے پاں پڑے ہوئے ہیں، انہوں نے آج مولانا فضل الرحمان کو سیاسی مسیحا بنایا ہو اہے۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ یہ چاہتے ہیں ہمیں کوئی این آر او مل جائے، جو ان کے کرتوت ہیں ان کو این آر او نہیں ملنا، آپ سمجھتے ہیں کہ کرتوت ٹھیک تھے تو آپ کو سز انہیں ملنی، اگر آپ کے کرتوت غلط تھے تو سماعت 5 بار بھی ملتوی ہوجائے سزا ملے گی، میں سمجھتا ہوں عمران خان القادر ٹرسٹ کیس میں ملوث ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کہا کہ اس وقت بھی یونیورسٹیوں کا چانسلر ہوں، اچھی بات ہوتی صوبائی حکومت کیوزرا 4 جماعتیں پڑھ لیتے، خیبرپختونخوا حکومت کو ایک سال ہوچکا ،26یونیورسٹیوں میں وائس چانسلرز نہیں، یہ صرف دیکھ رہے ہیں کہ کہیں سے خرچہ مل جائے اور وائس چانسلرز لگالیں۔
