ویب ڈیسک: چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے زیر سماعت ڈھائی ہزار توہین عدالت کی درخواستیں یکجا کرکے سننے کا فیصلہ کیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ اشتیاق ابراہیم اور جسٹس وقار احمد نے صفیہ بی بی نامی خاتون کی جانب سے دائر توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی ۔
سماعت کے دوران مختلف محکموں کی جانب سے جواب جمع نہ کرانے پر چیف جسٹس نے برہم ہوتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ عدالتی عدالتی فیصلوں پرعمل درآمد نہیں کیا جارہا۔
چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کہا کہ ہائیکورٹ میں ڈھائی ہزار تک توہین عدالت کی درخواستیں زیر سماعت ہیں، تمام توہین عدالت کی درخواستوں کو یکجا کرکے سنیں گے۔
چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم نے ریمارکس دیئے کہ سرکاری افسران کو بلائیں گے، عدالتی فیصلوں پر عمل کرنا ہوگا، اگر سرکاری افسران عدالتی فیصلوں پر عمل نہیں کریں گے تو پھر توہین عدالت کی کاروائی ہوگی۔
چیف جسٹس نے مزید کہا کہ سرکاری افسران نے عدالتوں کا مذاق بنایا ہوا ہے، فیصلوں پر عمل نہ ہو تو کاروائی کریں گے۔
