بشریٰ بی بی کا مکالمہ

بشریٰ بی بی کا جج کے ساتھ مکالمہ، سخت باتیں بھی کہیں

ویب ڈیسک: سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ضمانت منظوری کے کیس میں دورانِ سماعت جج کے ساتھ مکالمہ ہوا، جس میں انہوں نے سخت باتیں بھی کہیں۔
ڈی چوک احتجاج کے کیس میں عبوری ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کے دوران عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی اور جج کے مابین بات چیت کے دوران جج طاہر عباس سپرا نے کہا کہ تھوڑا وقت لگ گیا ہے لیکن قانونی ضابطے پورے کیے گئے ہیں۔
جج کو جواب دیتے ہوئے سابق خاتون اول بشریٰ بی بی نے کہا کہ نہیں کوئی بات نہیں، ہمارا عدالتوں پر سے اعتماد اٹھ گیا ہے۔
جج طاہر عباس سپرا نے جواباً کہا کہ کہ نہیں ایسا نہیں ہے، ہر جگہ سے اعتماد نہیں اٹھا جسٹس سسٹم جیسا بھی چل رہا ہے، اگر ختم ہو گیا تو سوسائٹی ختم ہو جائے گی آپ میرے پاس کچہری میں بھی پیش ہوتی رہی ہیں۔
بشریٰ بی بی نے کہا کہ عمران خان اور ہمارے ساتھ جو ہوا ہے،ا س کے بعد قانون سے یقین ختم ہو گیا ہے ٹرائل کے دوران میں نے ججز کو بیمار ہوتا اور کانپتے ہوئے دیکھا ہے۔
سابق وزیراعظم کی اہلیہ نے مزید کہا کہ ایک جج صاحب کا بلڈ پریشر 200پر گیا لیکن انہوں نے ہمیں سزا سنانی تھی اور وہ سنائی۔
بشریٰ بی بی نے جج سے مکالمہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ ملک میں قانون ہے لیکن انصاف نہیں، بانی پی ٹی آئی جیل میں آئین کی بالادستی کے لیے قید ہیں۔
جج نے کہا کہ ہم سب نے مل کر کر ملک کے لیے ساتھ چلنا ہے۔
بعد ازاں جج نے بشری بی بی کو ہدایت کی کہ آپ تمام مقدمات میں شامل تفتیش ہو جائیں، جس پر بشری بی بی انسداد دہشت گردی عدالت سے سینٹرل جیل اڈیالہ کے لیے روانہ ہو گئیں۔

مزید پڑھیں:  ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے جمہوریت کو نقصان پہنچایا، شاہ محمود قریشی