ویب ڈیسک: خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے دارلعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک دورہ کے موقع پر کہا کہ مذہبی ومسلکی ہم آہنگی میں تمام مدارس پر بھاری ذمہ داریاں عائد ہوتی ہے۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف کے ہمراہ صحافی، محمد اسرار مدنی اور مولانا تحمید جان ازہری بھی موجود تھے۔ دارالعلوم حقانیہ کے مختلف شعبہ جات پر بریفنگ دی گئی۔ اس دوران بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے جدید مرکزی لائبریری ، دفاتر، کمپیوٹر لیب اور درسگاہوں کا دورہ بھی کیا۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے اس موقع پر طلباء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دارالعلوم حقانیہ کے شیخ الحدیث مولانا عبدالحق اور مولانا سمیع الحق شہید کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، دارالعلوم حقانیہ صرف خیبرپختونخوا ہی نہیں جنوبی ایشیا کا بڑا دینی ادارہ بھی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جامعہ حقانیہ سمیت مذہبی ومسلکی ہم آہنگی میں تمام مدارس پر بھاری ذمہ داریاں عائد ہوتی ہے، اور یہی پرامن معاشرے کے قیام کی ضامن ہے، مذہبی اور مسلکی ہم آہنگی سے امن کا قیام اور ترقی ممکن ہے، جامعہ حقانیہ کے علمی کردار کی پوری دنیا معترف ہے۔
مشیر اطلاعات نے مزید بتایا کہ حکومت خیبر پختونخوا جامعہ حقانیہ کے کردار کو خراج تحسین پیش کرتی ہے، اور جامعہ حقانیہ کے ساتھ تعلق کوعزت و احترام کی نگاہ سے دیکھتا ہے، یہ دور علم اور دلیل کا ہے اور دلیل اور قوت استدلال ہی سے ہم دنیا کو متاثر کرسکتے ہیں۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے مزید بتایا کہ جامع مسجد مولانا عبدالحق اور جدید اکیڈمک بلاک اسلامی طرز تعمیر کی منفرد مثال ہے، دارالعلوم حقانیہ کے لائبریری انتظامات ،تعلیمی کارکردگی کسی بھی اعلی یونیورسٹی سے کم نہیں۔
نائب مہتمم مولانا راشد الحق سمیع کا کہنا تھا کہ ضلع کرم میں شیعہ سنی تنازع کو پرامن طریقے سے حل کرنے میں مرکزی کردار ادا کرنے پر بیرسٹر سیف کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، دارالعلوم حقانیہ نے ہمیشہ فرقہ واریت سے بالاتر ہوکر شیعہ سنی سمیت دیگر مسالک کے درمیان ہم آہنگی کے لئے کوششیں کی ہے۔
