ویب ڈیسک: تیز ہواوں کے باعث لاس اینجلس میں لگی آگ بڑھنے لگی ہے، اس وقت فائر فائِٹرز لاس اینجلس میں آگ بجھانے کے ساتھ ساتھ کیلیفورنیا شہر اور دیگر کاؤنٹیز میں بھی اس آگ کو پھیلنے سے روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ہواوں کے تیز جھونکے خوفناک آگ کو مزید بھڑکا سکتے ہیں، جنہوں نے پہلے ہی پورے علاقے کو راکھ کا ڈھیر بنا دیا ہے، ماہرین موسمیات نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ 75 میل فی گھنٹہ (120 کلومیٹر فی گھنٹہ) کی رفتار سے تیز ہواوں کا ایک نیا سلسلہ شروع ہونے والا ہے، جس سے یہ آگ مزید پھیل سکتی ہے، اس لئے ان ہواوں کے شروع ہونے سے قبل آگ پر قابو پانا ہوگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس خطرناک آگ کو بجھانے میں ساڑھے 8 ہزار سے زیادہ فائر فائٹرز آگ بجھانے میں لگے ہوئے ہیں، لیکن اب بھی آگ کو پوری طرح سے قابو نہیں کیا جا سکا ہے۔ حکام نے بتایا ہے کہ لاس اینجلس کے ساتھ ساتھ جنوبی کیلیفورنیا کی دیگر کاؤنٹیز میں بھی فائر فائٹنگ عملے کو پہلے سے تعینات کیا جا رہا ہے تاکہ آگ لگنے پر اسے قابو کیا جا سکے۔
لاس اینجلس کاؤنٹی میں لگی آگ کے باعث 92 ہزار سے زائد لوگوں کو علاقہ سے نکل جانے کی وارننگ جاری کی گئی ہے، جبکہ مزید 89 ہزار افراد کو علاقہ سے انخلاء کی وارننگ جاری کر دی گئی ہے۔
لاس اینجلس میں لگنے والی اس آگ نے مغربی کنارے کو پوری طرح سے راکھ کا ڈھیر بنا دیا ہے، 23,713 ایکڑ (96 مربع کلومیٹر) کا سارا علاقہ مکمل طور پر جل گیا ہے، جبکہ اس کے ساتھ ہی اس خونی آتشزدگی نے شہر کے مشرق میں سان گیبریل پہاڑوں کے دامن میں مزید 14,117 ایکڑ (57 مربع کلومیٹر) کا رقبہ اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، جس میں ابھی صرف 33 فیصد پر ہی قابو پایا جا سکا ہے۔
یاد رہے کہ تیز ہواوں کے باعث لاس اینجلس میں لگی آگ بڑھنے لگی ہے، اس وقت فائر فائِٹرز لاس اینجلس میں آگ بجھانے کے ساتھ ساتھ کیلیفورنیا شہر اور دیگر کاؤنٹیز میں بھی اس آگ کو پھیلنے سے روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
