ویب ڈیسک: غزہ جنگ بندی پر اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، حماس اور اسرائیل کے مابین یرغمالیوں کی رہائی کا فارمولا طے پا گیا، قطری وزارت خارجہ کے مطابق غزہ میں چوبیس گھنٹوں میں جنگ بندی کی امید ہے۔
ذرائع کے مطابق جنگ بندی کے حوالے سے ہونے والے مذاکرات میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، حماس نے بھی اس پر رضا مندی ظاہر کر دی ہے، یرغمالیوں ی رہائی کا فارمولا بھی طے پا گیا ہے، جس کے تحت اسرائیل پہلے مرحلے میں 33 یرغمالیوں کے بدلے ایک ہزار فلسطینی رہا کرے گا۔
دوسری جانب اسرائیل کی اکڑ جانے والی دکھائی نہیں دے رہی کیونکہ صیہونیوں کی جانب سے یحیٰی سنوار کی نعش حماس کے حوالے کرنے سے انکار کردیا۔ اسرائیل کی جانب سے میں نہ مانوں والی پالیسی مسائل ایک بار پھر الجھا بھی سکتی ہے، جس کے حوالے سے خدشات بدستور موجود ہیں۔
مذاکرات میں شامل بعض عہدیداروں کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ حماس نے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی اور درجنوں مغویوں کی رہائی کے معاہدے کا مسودے قبول کر لیا ہے۔
صیہونیوں کی جانب سے بتایا جا رہا ہے کہ تین مرحلوں پر مشتمل اس جنگ بندی اور یرغمالوں کی رہائی کے منصوبے کو حتمی منظوری کیلئے اسرائیلی کابینہ میں پیش کرنا ہوگا۔
امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق غزہ کے اندر تقریباً 100 یرغمالی اب بھی قید ہیں اور اسرائیلی فوج کا خیال ہے کہ ان میں کم از کم ایک تہائی ہلاک ہو چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ شمالی غزہ میں بم دھماکے میں 5 اسرائیلی فوجی اہلکار ہلاک جبکہ 10 زخمی ہو چکے ہیں۔
یاد رہے کہ غزہ جنگ بندی پر اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، حماس اور اسرائیل کے مابین یرغمالیوں کی رہائی کا فارمولا طے پا گیا، قطری وزارت خارجہ کے مطابق غزہ میں چوبیس گھنٹوں میں جنگ بندی کی امید ہے۔
