ویب ڈیسک: امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے واشنگٹن میں پریس کانفرنس میں صیہونیوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو فلسطینیوں کی زمینوں پر قبضہ اور آبادکاری چھوڑنا ہوگی، غزہ پٹی کی المناک صورتحال نے نفرت اور اشتعال انگیزی کی فضا کو مزید فروغ دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کے شہری ناکردہ گناہ کی سزا بھگتنے پر مجبور ہیں، تاہم اب بھی 7 امریکی شہری حماس کی قید میں ہیں، غزہ پٹی کی مخدوش صورتحال نے صرف نفرت اور اشتعال انگیزی کی فضا کو ہی فروغ دیا ہے۔ ان حالات میں یہ سوچنا کہ بزور اشتعال کو دبایا جا سکے گا، غلط ہوگا۔
انٹونی بلنکن نے کہا کہ اسرائیل کو فلسطینیوں کی زمینوں پر قبضہ اور آبادکاری چھوڑنا ہوگی، اور اس کے ساتھ ساتھ فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے بھی مقرر کردہ ٹائم لائن قبول کرنا ہوگا، انہوں نے بتایا کہ غزہ پٹی میں رہنے والے بچے بھی نئے اور روشن مستقبل کا انتظار کر رہے ہیں، حماس کا خاتمہ صرف بزور ہی ممکن نہیں، حماس کی جانب سے نئے مزاحمت کاروں کو جنگ کے لیے تیار کر لیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل جتنا زیادہ شدت سے حملہ آور ہو گا، جتنی شدت سے کارروائیاں کرے گا اتنا ہی ان کے خلاف اشتعال انگیزی ابھرے گی، ان حالات میں بے گناہوں کا نقصان یقینی ہے۔
انٹونی بلنکن نے مزید بتایا کہ اسرائیل غزہ پٹی کے شہریوں کی تکالیف دور کرنے میں ناکام رہا، جبکہ دوسری طرف فلسطینیوں کو خودمختار ریاست قائم کرنے کا پورا پورا حق حاصل ہے، فلسطینیوں کے فنڈز منجمد کرنے کا اسرائیلی فیصلہ ناقابل قبول ہے، انہیں چاہئے کہ حقیقت کا ادراک کرتے ہوئے فیصلے کریں۔
