خیبر پختونخوا اسمبلی کے 98ملازمین نے سیکرٹریٹ کی جانب سے طلب کردہ دستاویز کے احکامات کو ہوا میں اڑا دیا، مقررہ مدت کے 70روز بعد بھی جمع نہ کرانا شکوک و شبہات کے اظہار کے لئے کافی ہے۔ خیبر پختونخوا اسمبلی کی جانب سے 98ملازمین کو جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ حکام نے ملازمین کے غیر سنجیدہ رویہ پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملازمین کی جانب سے دستاویز جمع نہ کرانا قاعدے کی خلاف ورزی میں آتا ہے۔ اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے ملازمین کو جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ حکام نے ملازمین کیخلاف سخت کارروائی کرنے کی بجائے انہیں ایک اور موقع فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں ان سے تعلیمی اسناد اور تمام متعلقہ ڈیٹا فوری طور پر جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ اس بار بھی دستاویز جمع نہ کرنے پر خیبر پختونخوا گورنمنٹ سرونٹس انضباطی رولز کے تحت کارروائی کرنے کی تنبیہ بھی کی گئی ہے۔خیبر پختونخوا اسمبلی کوجس طرح سیاسی کارکنوں بلکہ عزیزو اقارب کو کھپانے کے لئے دفتر روزگار بنا دیاگیا ہے وہ کسی سے پوشیدہ نہیں اس کے بعض ملازمین کا اے جی آفس میں ریکارڈ نہ ہونے کی بھی حال ہی میں نشاندہی ہوئی تھی چونکہ اسمبلی ایک خود مختار آئینی ادارہ ہے بنا بریں وہاں پربھرتیوں اور دیگر معاملات درون خانہ کے معاملات بنا کر رکھے جاتے ہیں جو کچھ تو ہے جس کی پردہ داری ہے کامصداق ہے اسمبلی سیکرٹریٹ اور بھرتیوں سے واقف حلقوں کاکہنا ہے کہ اگر یہاں کے معاملات کاآڈٹ ہو تو سکینڈل بننے کے مواقع کی کمی نہیں اب اس سے ہی اندازہ لگایا جائے کہ اہم نوعیت کے عہدوں سے لے کر ہرسطح کی بھرتیاں تو عمل میں لائی گئی ہیں تنخواہوں کی وصولی بھی ہوتی ہو گی اوراگر ممکنہ طور پر محولہ ملازمین گھوسٹ بھی ہوں تو بھی وہ کسی دستاویز پر تو بھرتی ہوئے ہوں گے مگر ڈھٹائی کا عالم یہ کہ وہ کوئی بھی سندباربار کے انتباہ کے باوجود پیش کرنے کو تیار نہیں جس سے اس امر کا اظہار ہوتا ہے کہ شاید ان کے پاس مصدقہ اسناد اور دستاویزات موجود ہی نہ ہوں اور ان کواپنے بھرتی کے جواز کا دفاع مشکل ہو گاعلاوہ ازیں کوئی اور صورت نظر نہیں آتی کہ ملازمین دستاویزات جمع کرانے سے احتراز کریں اسمبلی سیکرٹریٹ کے پاس بھی ان کی بھرتی کے ریکارڈ اور اسنادموجود ہوں گی جس کی تصدیق کرانے کا عمل شروع کیاجانا چاہئے تاکہ اصل صورتحال سامنے آئے محولہ اقدام پرمزید وقت ضائع کئے بغیر اقدامات ہونے چاہئیں اور صورتحال کا سپیکر کو سخت نوٹس لینا چاہئے۔
