بینظیر نشوونما پروگرام میں 79کروڑ سے

بینظیر نشوونما پروگرام میں 79کروڑ سے زائد بے ضابطگیوں کا انکشاف

ویب ڈیسک: خیبرپختونخوا میں بینظیر نشوونما پروگرام میں 79کروڑ سے زائد بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سرکاری دستاویزات میں بینظیر نشوونما پروگرام پر کام کرنے والے عملے کی تنخواہوں میں بے ضابطگی کی نشاندہی کی گئی ہے۔ کارکنوں اور عملے کو تنخواہوں میں کٹوتیوں کی ادائیگی کی رسیدیں فراہم نہیں کی گئیں، اس کے باوجود ان ادائیگیوں کی پوری قیمت ورلڈ فوڈ پروگرام اور بینظیر نشوونما پروگرام دونوں سے وصول کی گئیں۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ یہ بے ضابطگیاں تقریباً 79 کروڑ 99 لاکھ روپے بنتی ہیں، یاد رہے کہ ورلڈ فوڈ پروگرام سے خیبرپختونخوا حکومت کو منتقل ہونے والے 66 کروڑ 40 لاکھ روپے بینظیر نشوونما پروگرام فنڈز کا 30 فیصد ہے۔
اس حوالے سے جاری ہونے والے دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ پروگرام میں کام کرنے والے 11 گھوسٹ ملازمین کی موجودگی کا بھی انکشاف بھی ہوا ہے۔ اس پر ورلڈ فوڈ پروگرام نے صوبے میں پروگرام کو روکتے ہوئے آڈٹ کی درخواست کردی، جبکہ بہتر احتساب اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے پروگرام کا انتظام خیبرپختونخوا حکومت سے لے کر این جی اوز کے حوالے کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ خیبرپختونخوا میں بینظیر نشوونما پروگرام میں 79کروڑ سے زائد بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے، اس پر ورلڈ فوڈ پروگرام بھی متحرک ہو گیا ہے.

مزید پڑھیں:  خیبرپختونخوا پولیس دہشتگردی کیخلاف جنگ میں فرنٹ لائن پر ہے،محسن نقوی