پختونخوا کو جان بوجھ کر دوبارہ

پختونخوا کو جان بوجھ کر دوبارہ بارود کا ڈھیر بنایا جارہا ہے، ایمل ولی خان

ویب ڈیسک: عوامی نیشنل پارٹی کے صدر سینیٹر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ پختونخوا کو جان بوجھ کر دوبارہ بارود کا ڈھیر بنایا جارہا ہے، پختونوں کا مسئلہ آج کل کا نہیں پچاس سال پرانا ہے، اور یہ مسئلہ ریاست نے ہمارے لئے بنایا ہے۔
انہوں نے سینیٹ اجلاس میں پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں آگ لگی تھی اور اس دوران صوبے کا وزیراعلی قیدی نمبر 804 کے لیے نکلا تھا۔
یاد رہے کہ سینیٹ اجلاس ڈپٹی چئیرمین سیدال خان کی زیر صدارت میں شروع ہوا، اس دوران سینیٹر ایمل ولی خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ پختونخوا بارود کا ڈھیر بناہوا ہے، بلکہ پختونخوا کو جان بوجھ کر دوبارہ بارود کا ڈھیر بنایا جارہا ہے، ان کا یہ مسئلہ پچاس سال پرانا ہے، آج کل کا نہیں، اور یہ مسئلہ ریاست نے ہمارے لئے بنایا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ضیاء الحق نے قندھار کے طالبان کو سپورٹ کرکے افغانستان کو پانچواں صوبہ بنایا، اس دوران امریکی ڈالرز کے عوض پاکستان طالبان کو سپورٹ کرتا رہا، نوازشریف اور پیپلزپارٹی بھی طالبان کو سپورٹ کرتے رہے۔
ایمل ولی نے مزید کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی نے اس ملک کیلئے ہزاروں جانوں کی قربانیاں دیں، لیکن آج ہر ادارہ طالبان کے حامیوں سے بھرا پڑا ہے، اے پی ایس جیسا سانحہ کبھی اس ملک میں نہیں ہوا، اے پی ایس سانحہ کے بعد تمام لوگ اکٹھے ہوئے، لیکن اس کے آگے آنیوالی حکومت نیشنل ایکشن پلان کی خلاف ورزی کرتی ہے۔
انہوں نے نام لئے بغیر کہا کہ ایک وزیراعلی اور جرنیل دہشتگردوں کو لاکر دوبارہ پختونخوا میں بٹھاتے ہیں، اس دوران کرم میں آگ لگی ہوتی ہے اور اسی صوبے کا وزیراعلی قیدی نمبر 804 کے لیے نکلا ہوا ہے، آپ کی غلطیاں اس قوم کو معذور کر گئی ہیں۔

مزید پڑھیں:  اسحاق ڈار سے ایرانی ہم منصب کا رابطہ، مشرق وسطیٰ صورتحال زیربحث