پاراچنار میں مہنگائی عروج پر

پاراچنار میں مہنگائی عروج پر، ہری مرچ 1000 روپے میں بکنے لگی

ویب ڈیسک: ضلع کرم کی تحصیل پاراچنار میں مہنگائی عروج پر پہنچ گئی ہے، شاہراہیں بند ہونے کے باعث جہاں ایک طرف اشیائے خوردونوش کی قلت ہے ، وہیں موجود خوردنی اشیا انتہائی مہنگے داموں بکنے لگی ہیں، ٹماٹر 750 جبکہ پیاز 600 روہے اور ہری مرچ 1000 روپے میں بکنے لگی۔
پاراچنار کی تاجر برادری نے بتایا کہ 200 سے زائد گاڑیاں ٹل میں رکی ہوئی ہیں، گزشتہ روز 101 گاڑیوں کا فہرست دی تھی، جن میں صرف 25 گاڑیاں پاراچنار پہنچائی گئیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ راستوں کی بندش کے باعث شہری اشیائے ضروریہ کی تلاش میں سرگرداں رہتے ہیں لیکن پھر بھی انہیں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑتا ہے۔
اس حوالے سے پولیس ذرائع نے بتایا کہ پاراچنار کیلئے اشیائے خوردونوش کی دیگر گاڑیوں کی روانگی آج متوقع ہے، علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ پاراچنار میں مہنگائی عروج پر پہنچ گئی ہے، ہری مرچ 1000 روپے میں بکنے لگی، 16 کلو گھی 10500 روپے، چینی بوری 10 ہزار، چائے 2100 روپے کلو میں فروخت ہو رہی ہے، جو مہنگائی کے ہاتھوں پریشان عوام کے ساتھ ظلم ہے۔
پاراچنار کے رہائیشیوں نے کہا کہ شہر میں ٹماٹر 750 روپے، پیاز 600 روپے اور ہری مرچ 1000 روپے میں بکنے لگی ہے، جبکہ دیگر سبزیوں مِں ٹینڈا، گوبھی اور کچالو بھی 500 روپے فی کلو کے حساب سے بیچی جا رہی ہیں۔
اہالیان علاقہ کا کہنا ہے کہ بڑا گوشت 1500 روپے، چھوٹا گوشت 2200 روپے روپے فی کلو جبکہ شہر میں مالٹا فی درجن 900 روپے کے حساب سے فروخت ہونے لگا ہے۔ زندہ مرغی 800 روپے جبکہ چکن 2 ہزار روپے میں فروخت ہو رہے ہیں۔
لوگوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پاراچنار میں قیمتوں کے چیک اینڈ بیلنس کیلئے کسی نے کوئی اقدام نہیں کیا، اس بارے میں توجہ دی جائے۔
شہریوں نے کہا کہ متعدد میڈیکل سٹور میں 50 روپے کی دوائی بمشکل 200 روپے میں مل رہی ہے، فی لیٹر پیٹرول 700 روپے جبکہ مختلف مقامات پر ہزار روپے فی لیٹر میں بھی فروخت ہو رہا ہے۔ مہنگائی کے اس طوفان کو نہ روکا گیا تو پریشان حال عوام کیلئے یہ کسی سونامی سے کم نہ ہوگا.

مزید پڑھیں:  ملک کے 21اضلاع کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق