لاپتا افراد کے کیس

لاپتا افراد کے کیس میں ایڈووکیٹ جنرل اور اٹارنی جنرل سے رپورٹس طلب

ویب ڈیسک: پشاور ہائیکورٹ میں 13 لاپتا افراد کے کیس کی سماعت ہوئی، اس دوران عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل اور اٹارنی جنرل سے رپورٹس طلب کر لیں۔
تفصیلات کے مطابق 13 لاپتا افراد کے کیس کی سماعت پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کی، سماعت کے دوران ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل انعام یوسفزئی اور ڈپٹی اٹارنی جنرل عبید اللہ انور عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت 3 لاپتا افراد کی رپورٹس پیش کی گئیں، اس حوالے سے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ وسیم اللہ کی گرفتاری مردان سینٹرل جیل میں جبکہ محمد سلیم کی گرفتاری اڈیالہ جیل میں ظاہر کی گئی ہے۔
اس پر چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے مسکراتے ہوئے کہا کہ اڈیالہ تو بہت اہم جگہ ہے، یہ شکر کریں کہ گرفتاری تو ظاہر کی گئی ہے۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ محمد حسین کی رپورٹ بھی آئی ہے، لیکن وہ اداروں کے پاس نہیں، اس پر چیف جسٹس نے محمد حسین کے خاندان والوں کے حوالے سے کہا کہ وہ کسی پر ایف آئی آر درج کرنا چاہتے ہیں تو کروا لیں۔
بعد ازاں پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے دیگر 10 لاپتا افراد سے متعلق رپورٹس ایڈووکیٹ جنرل اور اٹارنی جنرل سے طلب کرلی۔

مزید پڑھیں:  خیبرپختوانخوا حکومت کا طلبہ میں مصنوعی ذہانت سے متعلق آگاہی پیدا کرنیکا فیصلہ