ویب ڈیسک: ایرانی ایٹمی تنصیبات پر پیجر دھماکوں کی طرز کا بڑا حملہ ناکام بنا دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے روسی ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا ہے کہ ایرانی ایٹمی تنصیبات پر پیجر دھماکوں کی طرز کا حملہ ناکام بنادیا گیا ہے۔
روسی سرکاری خبررساں ایجنسی تاس نے ایران کے نائب صدر جواد ظریف کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ یورینئیم افزودگی کے لیے استعمال ہونے والے گیس سینیٹری فیوج کے پلیٹ فارم میں بم نصب تھا جسے ناکارہ بنا دیا گیا۔ جواد ظریف نے اس کارروائی کے پیچھے اسرائیل کے ملوث ہونے کا اشارہ بھی دیا ہے۔
ایران کے نائب صدر جواد ظریف نے ایک انٹرویو میں لبنان میں ہونے والے پیجر دھماکوں کے حوالے سے بات کی، اور کہا کہ اسرائیل کو پیجر دھماکوں کی تیاری کے لیے بہت وقت لگا لیکن شاید پابندیوں کے باعث یہ دھماکے ممکن ہوئے۔
انہوں نے اس بات کی مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ پابندیوں کے باعث کسی پیداواری ادارے سے براہ راست خریداری ممکن نہیں ہوتی ، اس لئے کسی تیسرے ذریعے سے خریداری کرنی پڑتی ہے، اگر اسرائیل سپلائی چین میں داخل ہوجائے تو وہ جو چاہے کرسکتا ہے اور جو چاہے نصب کرسکتا ہے۔
انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہ ایرانی اٹامک انرجی آرگنائزیشن نے سینٹری فیوج خریدا تو معلوم ہوا کہ اس کے اندر دھماکہ خیز مواد نصب تھا جس کا ماہرین نے پتا لگا لیا۔ یہ واقعہ ان پابندیوں کی وجہ سے ہوا جن سے ایران کو بچنا پڑتا ہے۔
