غزہ جنگ بندی معاہدے کی توثیق

غزہ جنگ بندی معاہدے کی توثیق اسرائیلی حکومت نے بھی کر دی

ویب ڈیسک: غزہ جنگ بندی معاہدے کی توثیق اسرائیلی سیکیورٹی کابینہ کے بعد حکومت نے بھی کر دی ، اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی سیکیورٹی کابینہ کی جانب سے حکومت کو جنگ بندی معاہدہ قبول کرنے کی سفارش کی گئی تھی، اس کے بعد آج مکمل کابینہ کا اجلاس طلب کیا گیا، جہاں غزہ جنگ بندی معاہدے کی توثیق اسرائیلی حکومت نے بھی کر دی گئی.
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق جنگ بندی اور یرغمالیوں کےتبادلےکے معاہدے کا اطلاق کل 19 جنوری سے ہوگا،جبکہ اس معاہدے کے تحت 33 اسرائیلیوں کو رہاء کیا جائے گا، حماس کی قید میں موجود اسرائیلی شہریوں کی تصاویر بھی نیتن یاہو کابینہ نے جاری کر دیں، دوسری طرف اس معاہدہ کے تحت آزادی پانے والے 95فلسطینیوں کے نام بھی سامنے آ گئے ہیں۔
غزہ میں 15 ماہ سے زائد عرصہ جاری اس خونیں‌جنگ روکنے کے حوالے سے اسرائیلی کابینہ نے حماس کے ساتھ معاہدے کی منظوری دی تھی، اس معاہدے پر حماس نے بھی رضا مندی ظاہر کر دی تھی، اس کے بعد صیہونی حکومت کو جنگ بندی معاہدےپر عملدرآمد کی سفارش کی تھی، جسے حکومت نے منظور کر لیا۔
حماس کے سینئر عہدیدار باسم نعیم کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ غزہ جنگ بندی کا معاہدہ ٹرمپ اور اُن کے ایلچی سٹیووٹ کوف کے اسرائیل پر دباؤ کے باعث ممکن ہوا، جنگ بندی معاہدے میں تاخیر کی وجہ بائیڈن انتظامیہ کی اسرائیل کی غیر مشروط حمایت تھی۔

مزید پڑھیں:  وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی حفاظتی ضمانت کی درخواست 5مارچ تک منظور