ایران اور روس میں جامع سٹریٹجک

ایران اور روس میں جامع سٹریٹجک پارٹنرشپ معاہدہ طے

ویب ڈیسک: ایران اور روس میں جامع سٹریٹجک پارٹنرشپ معاہدہ طے پا گیا ہے، کریملن میں منعقدہ تقریب کے دوران دونوں ممالک کے صدور نے معاہدے پر دستخط کر دیئے۔
تفصیلات کے مطابق ایران کے صدر مسعود پزشکیان کے دورہ روس کے موقع پر ماسکو کے صدر مقام کریملن میں تقریب منعقد ہوئی، اس دوران ایران اور روس میں جامع سٹریٹجک پارٹنرشپ معاہدہ طے پا گیا، معاہدے پر دونوں ممالک کے صدور نے دستخط کر کے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔
معاہدے میں سکیورٹی سروسز، فوجی مشقوں،افسران کی ٹریننگ میں تعاون شامل ہے جبکہ معاہدے میں یہ بھی شامل ہے کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے خلاف اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، اگر ایران یا روس پر حملہ ہوا آور فوجی امداد کی فراہمی کہیں سے بھِی ممکن نہ ہو تو دونوں ممالک ایک دوسرے کو لاحق فوجی خطرات سے مل کر نمٹیں گے۔
روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے ایران میں 2 نیوکلیئر پاور پلانٹس لگانے کا بھی اعلان کیا ہے، اس موقع پر ان کا کہنا ہے کہ ایران کے لیے نئے جوہری ری ایکٹرز کی تعمیر میں تاخیر کے باوجود مزید جوہری منصوبے شروع کرنے کو تیار ہیں، معاہدے سے دوسروں کی پیدا کردہ مشکلات پر قابو پانے اور آگے بڑھنے کے قابل ہوسکیں گے۔
انہوں نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ طویل عرصے سے ہم بین الاقوامی میدان میں اپنی کوششوں کو مربوط کر رہے ہیں، ہمیں بیوروکریسی کی کم اور ٹھوس اقدامات کی زیادہ ضرورت ہے۔ ایران کو مسلسل آگاہ کرتے رہے ہیں کہ یوکرین میں کیا ہو رہا ہے، مشرق وسطیٰ میں رونما ہونے والے واقعات پر بھی قریبی مشاورت کرتے رہے ہیں۔
پیوٹن نے کہا کہ روس سے ایران تک گیس پائپ لائن آذربائیجان کے راستے پہنچانے پر کام مشکلات کے باوجود آگے بڑھ رہا ہے، اس میں کسی صورت کوئی رکاوٹ نہیں آنے دیں گے۔
ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے تقریب سے اپنے خطاب میں کہا کہ آج کے اس اہم معاہدے سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوگا، یہ معاہدہ کثیر قطبی دنیا کی تشکیل کا محرک ہے، جنگ مسائل کا حل نہیں، امید ہے یوکرین جنگ مذاکرات کی میز پر ختم ہو گی، روس اور یوکرین کے درمیان مذاکرات اور امن کے حصول کا خیر مقدم کریں گے۔

مزید پڑھیں:  سہ ملکی سیریز: نیوزی لینڈ کا پاکستان کیخلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ