ویب ڈیسک: رائٹ سائزنگ فارمولا کے تحت وزارت سائنس وٹیکنالوجی کے ادارے نشانے پر آ گئے، ان میں 6 اداروں کو کم افرادی قوت کے ساتھ برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جبکہ 4 اداروں کے انضمام کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق رائٹ سائزنگ فارمولے کے تحت وزارت سائنس وٹیکنالوجی کے 6 اداروں کو کم افرادی قوت کے ساتھ برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جبکہ مختلف اداروں کی رائٹ سائزنگ کا عملدرآمد پلان 20 جنوری تک شیئر کرنے کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق نسٹ کو معیار بہتر کرنے اور 100 یونیورسٹیوں میں جگہ بنانے کا پلان پیش کرنے کے ساتھ ساتھ، نیشنل یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کو 5 سال میں خود کفالت کے حصول کا پلان پیش کرنے کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔
اس حوالے سے مزید بتایا گیا ہے کہ کونسل فار ورکس اینڈ ہاؤسنگ ریسرچ، پاکستان کونسل فار سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کو بند کرنے، جبکہ پاکستان کونسل فار رینیوایبل انرجی ٹیک کو نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف الیکٹرانکس کے دیگر متعلقہ اداروں کے ساتھ ضم کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان سٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی اور پاکستان انجیئنرنگ کونسل کو ڈیجیٹائز کرنے، پاکستان حلال اتھارٹی اور پاکستان کونسل فار سائینٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ کی کارکردگی جانچنے کے لئے تھرڈ پارٹی جائزے اور وزارت سائنس و ٹیکنالوجی میں سٹاف کی شرح میں نصف تک کمی کی تجویز دی گئی ہے۔
یاد رہے کہ رائٹ سائزنگ فارمولا کے تحت وزارت سائنس وٹیکنالوجی کے ادارے نشانے پر آ گئے، ان میں 6 اداروں کو کم افرادی قوت کے ساتھ برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جبکہ 4 اداروں کے انضمام کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ اس سے قبل رائٹ سائزنگ کی جانب اہم قدم اٹھاتے ہوئے حکومت کی جانب سے وفاقی اداروں میں ڈیڑھ لاکھ آسامیاں ختم کر دی گئی تھیں۔
