ویب ڈیسک: جی ایچ کیو حملہ کیس کی اڈیالہ جیل میں سماعت 22 جنوری تک ملتوی کر دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل میں جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت کے دوران استغاثہ کے مزید ایک گواہ اے ایس ائی نور کا بیان ریکارڈ کر لیا گیا، جس کے ساتھ ہی مقدمہ میں مجموعی طور پر استغاثہ کے پانچ گواہان کی شہادت قلم بند کر لی گئی، اس دوران ملزمان سے برامد ہونے والے مال مقدمہ بھی عدالت میں پیش کر دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق سماعت کے دوران اے ایس ائی نور نے ملزمان سے برامد ہونے والے ڈنڈے لائٹر ماچس جھنڈے عدالت میں پیش کئے، تاہم پیشی کے لئے ملزمہ مسرت جمشید چیمہ کے وکیل ڈاکٹر علی عمران کو داخلے کی اجازت نہ ملی۔
وکیل علی عمران کی جانب سے ساتھی وکلا کی غیر مشروط معافی کی زبانی درخواست بھی عدالت نے منظور نہ کی گئی، اس موقع پر عدالت نے حکم دیا کہ وکیل ڈاکٹر علی عمران پہلے عدالت کے نوٹس کا تحریری جواب دیں۔
سماعت کے دوران بانی پی ٹی ائی عمران خان خود عدالت میں موجود رہے، ڈاکٹر بابر عوان اور محمد فیصل ملک ایڈووکیٹ بھی موجود تھے، سماعت کے دوران شیخ رشید احمد، شیخ راشد شفیق، شہریار افریدی اور محمد بشارت راجہ بھی پیش ہوئے۔
مقدمہ کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے اڈیالہ جیل میں کی، بعد ازاں سماعت 22 جنوری تک ملتوی کر دی گئی۔
