ویب ڈیسک: 24نومبرکا احتجاج ایک اور چراغ گل کر گیا، باپ کو یاد کرتے کرتے قید ڈرائیور کا بیٹا چل بسا، گھر میںصف ماتم بچھ گئی.
تفصیلات کے مطابق 24 نومبر کا احتجاج ایک اور جان لے گیا، ایک اور گھر میں صف ماتم بچھ گئی، ریسکیو 1122 کے ڈرائیور کا بیٹا باپ کو یاد کرتے کرتے چل بسا.
24 نومبر کو ہونے والے احتجاج میں وزیر ریلیف نیک محمد کی گاڑی چلانے والا ڈرائیور سفیر آج تک جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہے جبکہ اس کا 10 سالہ بیٹا حماد منوں مٹی تلے جا سویا.
ریسکیو ذرائع نے بتایا ہے کہ سفیر اللہ کی ڈیوٹی احتجاج کے دن وزیر ریلیف کے ساتھ لگوائی گئی، سفیر کی گرفتاری کی خبر 10 سالہ بیٹے حماد پر غم کے پہاڑ کی طرح گری، اور وہ پاپا پاپا کرتا غشی کا شکار اور بیمار ہوا ، اور ہوتے ہوتے اس کے دل سمیت پورے جسم نے کام چھوڑنا شروع کیا.
خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ کئی ہفتے والد کی راہ تکتا حماد منوں مٹی تلے جا سویا،جس سے گھر میں صف ماتم بچھ گئی، وزیر ریلیف سمیت کسی حکومتی اہلکار نے سفیر کی رہائی کے لیے کچھ نہیں کیا.
خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت اور دیگر سب اس بچے کی موت کے ذمہ دار ہیں. یاد رہے کہ 24نومبرکا احتجاج ایک اور چراغ گل کر گیا، باپ کو یاد کرتے کرتے قید ڈرائیور کا بیٹا چل بسا، گھر میںصف ماتم بچھ گئی.
