نوازشریف کو پھانسی سے بچانے کیلئے

نوازشریف کو پھانسی سے بچانے کیلئے کلنٹن کی خفیہ ملاقاتوں کا انکشاف

ویب ڈیسک: پاکستان کے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ نون کے صدر نوازشریف کو پھانسی سے بچانے کیلئے بل کلنٹن کی خفیہ ملاقاتوں کا انکشاف، سابق امریکی صدر نے جہاں اس وقت کے چیف جسٹس سے ملاقاتیں کیں، وہیں سٹیٹ ڈپارٹمنٹ کا پاکستان نہ جانے کا مشورہ نظر انداز کر کے محض برطرف وزیراعظم نواز شریف کو پھانسی سے بچانے کیلئے پاکستان جانے کا فیصلہ کیا۔
جنرل پرویز مشرف دور میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین اور قومی کمیشن برائے انسانی ترقی کے سابق سربراہ ڈاکٹر نسیم اشرف نے انکشاف کیا ہے کہ سابق وزیر اعظم پاکستان نواز شریف کو پھانسی سے بچانے کیلئے سابق امریکی صدر بل کلنٹن نے اس وقت کے چیف جسٹس سے خفیہ ملاقات کی تھی۔
اس حوالے سے انہوں نے پاکستان جانے کا فیصلہ بھی کیا تھا لیکن سٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے امریکی صدر بل کلنٹن کو دورہ پاکستان سے منع کر دیا تھا، تاہم صدر کلنٹن نے برطرف پاکستانی وزیراعظم نواز شریف کو پھانسی سے بچانے کیلئے پاکستان جانے کا فیصلہ کیا، اور جنرل پرویز مشرف کی جانب سے یقین دہانی کے بعد وہ چند گھنٹوں کے لیے پاکستان آئے۔
ڈاکٹر نسیم اشرف نے اپنی کتاب رنگ سائیڈ میں انکشاف کیا ہے کہ امریکی صدر نے اس وقت کے چیف جسٹس آف پاکستان سے بھی ایک خفیہ ملاقات کی تاکہ یہ یقین دہانی حاصل کی جا سکے کہ نواز شریف کو پھانسی نہیں دی جائے گی۔
یاد رہے کہ ڈاکٹر نسیم اشرف کی کتاب رنگ سائیڈ کی پشاور میں کل تقریب رونمائی ہو گی جبکہ پاکستان کے مختلف شہروں میں بھی کتاب کی رونمائی تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔
بل کلنٹن کے دورہ پاکستان کے بارے میں انہوں نے انکشاف کیا کہ صدر پرویز مشرف کی یقین دہانی کے باوجود انہوں نے صدارتی ظہرانے کے دوران اس وقت کے چیف جسٹس آ پاکستان ارشاد حسن خان سے مختصر ملاقات کی۔
صدر کلنٹن نے چیف جسٹس آف پاکستان سے استفسار کیا کہ نواز شریف کو پھانسی کی سزا تو نہیں ہو گی جس پر جسٹس ارشاد حسن خان نے انہیں یقین دلایاکہ ایسا نہیں ہو گا،یہ واقعہ اپنی نوعیت کا ایک تاریخی اور چشم کشا واقعہ قرار دیا جا سکتا ہے۔

مزید پڑھیں:  تحریک انصاف نے مذاکرات کی حکومتی پیشکش مسترد کردی