ویب ڈیسک: حکومتی مذاکراتی کمیٹی کی جانب سے پی ٹی آئی کے ساتھ ہونے والی تیسری میٹنگ میں 9 مئی پر جوڈیشل کمیشن بنانے سے انکا رکر دیا ہے، اس پر چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے چوتھی میٹنگ جوڈیشل کمیشن کے قیام سے مشروط کر کے بات واضح کر دی.
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ ایک ہفتے میں جوڈیشل کمیشن نہیں بنا تو حکومتی مذاکراتی کمیٹی سے چوتھی میٹنگ نہیں ہو گی، عرفان صدیقی حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان ہیں، ان کے لیے مناسب نہیں کہ وہ مذاکرات کو تعطل کا شکار بنائیں۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ ہماری ملاقات میں امن و امان کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا ، اور امن و امان کی صورتحال پر ہونے والی ملاقات پر ایشو نہیں کحرے کرنے چاہئیں، ہم حکومت کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنا چاہتے ہیں، لیکن ہمارے مطالبات پر بھی توجہ دی جانی چاہئے، اس موقع پر بیرسٹر گوہر نے چوتھی میٹنگ جوڈیشل کمیشن کے قیام سے مشروط کر کے حکومتی مذاکراتی کمیٹی کو اپنا دو ٹوک موقف پیش کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری شرط ہے کہ جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، لیکن اگر 7 دن میں کمیشن نہ بنا تو حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ساتھ چوتھی میٹنگ نہیں ہو گی، ہم حکومت کا انتظار کر رہے ہیں کہ اس سلسلے میںان کی کیا رائے ہے. انہوں نے کہا کہ اگر کمیشن نہیں بننے جا رہا تو مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں، حکومت کو اس وقت مذاکرات پر توجہ دینی چاہیے اور ہم سمجھتے ہیں کہ مذاکرات کی کامیابی پاکستان کی کامیابی ہے، تحمل اور برداشت کے ساتھ مذاکرات پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے.
یاد رہے حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے پی ٹی آئی کے تحریری مطالبات کا جواب تیار کرتے ہوئے سانحہ 9 مئی پر جوڈیشل کمیشن بنانے سے انکار کر دیا ہے۔
