پاراچنار روڈ بندش سے حالات ناقابل

بگن میں آپریشن جاری، پاراچنار روڈ بندش سے حالات ناقابل برداشت

ویب ڈیسک: لوئر کرم کے علاقے بگن میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن جاری ہے، اس حوالے سے گردونواح کے علاقے خالی کرا لئے گئے ہیں، جبکہ دوسری طرف پاراچنار روڈ بندش سے حالات ناقابل برداشت ہوتے جا رہے ہیں، خوراک و علاج نہ ملنے سے شہری انتہائی مشکل صورتحال کا شکار ہیں۔
قیام امن کیلئے ضلع لوئر کرم کے علاقے بگن میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے، اور اس دوران دہشت گردوں کیخلاف آپریشن جاری رہا۔ سکیورٹی فورسز نے مورچوں کا کنٹرول سنبھال لیا، اور بگن اور گرد و نواح کے علاقوں کو خالی کروا لیا گیا۔ پاراچنار کے تاجر رہنما حاجی رؤف کا اس صورتحال کے حوالے سےکہنا ہے کہ ٹل پاراچنار روڈ بندش سے حالات ناقابل برداشت ہو رہے ہیں، اس شاہراہ کو بند ہوئے چار مہینے پورے ہو رہے ہیں۔ اس سے 4لاکھ آبادی کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، علاقے میں بالکل قحط ہے، اشیائے خوردونوش کی فراوانی ہے نہ ہی امن۔
ڈپٹی کمشنر کرم اشفاق خان کا اس حوالے سے کہناہے کہ لوئر کرم میں دہشتگردوں کیخلاف آپریشن جاری ہے، آپریشن کا مقصد دہشتگردوں کا خاتمہ اور روڈ کو محفوظ بنانا ہے۔ ہنگو ٹل میں آئی ڈی پیز کیمپ کیلئے سامان پہنچ چکا ہے۔ پولیس زرائع کا کہنا ہے کہ بگن اور ژارنے وغیرہ میں گن شپ ہیلی کاپٹر سے متعدد بار شیلنگ کی گئی، تاکہ علاقے سے دہشتگردوں کا خاتمہ کیا جا سکے۔
دوسری جانب سیکرٹری انجمن حسینیہ کا کہنا ہے کہ خوراک و علاج نہ ملنے سے شہری ناقابل برداشت صورتحال سے دوچار ہیں، دہشت گردوں کے خلاف کارروائی سے راستے کھولنے کی امید پیدا ہوگئی ہے، انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ تاجروں کیلئے سامان نیشنل لاجسٹک سیل کے زریعے پہنچانے کا انتظام کیا جائے۔ تاجر برادری و عمائدین کا کہنا ہے کہ محصور عوام کے لئے بلا تاخیر خوراک و علاج کی فراہمی یقینی بنائی جائے، 2025 میں علاج و خوراک سے لوگوں اور مریضوں کا مرنا حکومت کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔

مزید پڑھیں:  محمد اورنگزیب پرنس کریم آغا خان کی آخری رسومات میں شرکت کریں گے