انجینئرنگ یونیورسٹی کی اراضی واگزار

محکمہ اینٹی کرپشن انجینئرنگ یونیورسٹی کی اراضی واگزار کرانے میں ناکام

ویب ڈیسک: محکمہ اینٹی کرپشن چارسدہ میں انجینئرنگ یونیورسٹی کی اراضی واگزار کرانے میں ناکام رہا، اس صورتحال میں محکمہ انسداد بدعنوانی اور خیبرپختونخوا پولیس آمنے سامنے آ گئے۔
اینٹی کرپشن ڈیپارٹمنٹ نے یونیورسٹی کی 12 سو کنال اراضی واگزار کرانے میں ناکامی کی ذمہ داری پولیس پر ڈال دی، جبکہ پولیس کی جانب سے مبینہ مداخلت پر اینٹی کرپشن کی جانب سے آئی جی پولیس کو شکایتی خط ارسال کر دیا گیا۔
آئی جی کو لکھے گئے خط میں محکمہ انسداد بدعنوانی نے کہا ہے کہ ڈی پی او اور ڈی سی کی مداخلت سے زمین واگزار نہ ہوسکی، پولیس کی جانب سے اینٹی کرپشن ٹیم کو کارروائی سے روکنے کی کوشش کی گئی، اور اس دوران ڈی ایس پی نے انٹی کرپشن ٹیم کے ساتھ بدزبانی کی۔
اس سلسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ چارسدہ میں اینٹی کرپشن ٹیم کو دھمکیاں دی گئیں، جس کے باعث کارروائی نامکمل رہی، خط میں سرکاری زمین کو واگزار کرانے میں رکاوٹ پیدا کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
دوسری جانب ڈی پی او چارسدہ سلیمان ظفر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اینٹی کرپشن کے پاس زمین واگزار کرنے کا اختیار نہیں، متعلقہ زمین چارسدہ میں نہیں پشاور کے احاطے میں واقع ہے، چارسدہ پولیس عدالتی حکم کے بغیر انٹی کرپشن کو زمین واگزار کرنے میں کیسے معاونت فراہم کر سکتی ہے۔
ڈی پی او چارسدہ کا کہنا تھا کہ اگر زمین واگزار کرتے وقت امن و امان صورتحال پیدا ہو جاتی، فائرنگ ہوتی تو عدالت میں پولیس کیا کہتی۔ یاد رہے کہ محکمہ اینٹی کرپشن چارسدہ میں انجینئرنگ یونیورسٹی کی اراضی واگزار کرانے میں ناکام رہا، اس صورتحال میں محکمہ انسداد بدعنوانی اور خیبرپختونخوا پولیس آمنے سامنے آ گئے۔

مزید پڑھیں:  شہباز دور میں زرمبادلہ ذخائر 11 اعشاریہ 37بلین ڈالرتک پہنچ گئے،رپورٹ