ویب ڈیسک: پنجاب کے کاشتکاروں سے گندم کی خریداری میں مبینہ کرپشن کے انکشاف پر محکمہ اینٹی کرپشن خیبرپختونخوا نے تحقیقات شروع کردی ہیں ۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ ہری پور مانسہرہ اور نوشہرہ سمیت صوبے کے مختلف اضلاع سے گندم خریداری کے دوران نچلی سطح پر بے قاعدگیوں کی شکایات موصول ہوئیں۔
اسی طرح انکشاف ہوا ہے کہ مقامات پر من پسند لوگوں سے گندم خریدی گئی اور حق داروں کو نظر انداز کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق تحقیقات کے بعد چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کو ملوث سرکاری اہلکاروں کے خلاف کاروائی کی سفارش کی جائے گی جب کہ پی ٹی آئی حکام نے محکمہ اینٹی کرپشن کو محکمہ خوراک پر خصوصی نظر رکھنے کی ہدایت کی ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال محکمہ خوراک کے پی نے پنجاب اور کے پی کے کاشتکاروں سے 2 لاکھ 80 ہزار میٹرک ٹن گندم جون میں خریدی تھی، کاشت کاروں سے 3900 روپے فی من کے حساب سے گندم خریدی گئی تھی۔
اس حوالے سے پی ٹی آئی احتساب کمیٹی کے رکن قاضی انور ایڈووکیٹ نے کہا کہ گندم کی خریداری میں مبینہ کرپشن کی شکایات ملی ہیں اور احتساب کمیٹی نے شکایات کیتناظر میں سوال نامہ تیار کرلیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شکایات کے حوالے سے ابھی وزیرخوراک، سیکرٹری یا متعلقہ حکام کو طلب نہیں کیا گیا، کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں وزیرخوراک یا متعلقہ حکام کو طلب کرنے پر بات ہوگی۔
