ویب ڈیسک: عوامی نیشنل پارٹی کے سینئر رہنماء امیر حیدر خان ہونی نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کی حکومت عوام کو تحفظ دینے میں ناکام ہو چکی ہے ۔
صوابی میں باچا خان اور عبدالولی خان کی برسی کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ امیر حیدر خان ہوتی کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کو گزشتہ 11سال سے مخصوص جماعت کے حوالے کردیا گیا ہے جوکہ عوام کو تحفظ دینے میں مکمل طورپر ناکام ہو چکی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ڈی آئی خان،ٹانک اور لکی مروت میں پولیس کو مفلوج کردیا گیا جبکہ وزیرستان،کرم،مہمند اور باجوڑ میں ایک بار پھر آگ لگی ہوئی ہے، صوبے پر مسلط لوگوںسے پوچھنا چاہتا ہوں کہ آپ کیوں خاموش ہیں آپ عوام کو تحفظ دینے میں ناکام ہو چکے ہیں ۔
امیر حیدر خان ہوتی نے کہا کہ ہم پر الزام لگایا جارہا تھا کہ اے این پی کی حکومت میں دہشتگردی ہورہی تھی ہمارے بڑوں نے ظالم کو ظالم کہا تھا موجودہ حکومت تو بھتہ دے رہی ہے ان لوگوں نے مذاکرات کے نام پر دہشتگردوں کو دوبارہ پختونوں پر مسلط کیا۔
رہنماء اے این پی کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت خود دہشتگردوں کے ساتھ رابطے میں ہے ،کرم میں آگ لگی ہوئی تھی لیکن وزیر اعلی کرم جانے کے بجائے اسلام آباد چلے گئے ۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا ایک طرف کہتا ہے کہ سیاست میں فوج کا کردار ختم کروں گا لیکن دوسری طرف اسی فوج کے ساتھ بیٹھا ہوتا ہے یہ لوگ کہتے تھے کہ امریکہ کی غلامی سے آزاد کرائیں گے اب ٹرمپ بانی پی ٹی آئی کو آزاد کرینگے اور پھر عمران خان ہمیں امریکی غلامی سے آزاد کرائیں گے ۔
امیر حیدر ہوتی کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت تعلیمی اثاثوں کو فروخت کرنے پر تلی ہوئی ہے ،حکومت سرکاری ملازمین کو تنخواہ دینے کے قابل نہیں ،ہمیں تو اسمبلیوں اور حکومت سے باہر تو کردیا لیکن عوام سے کیسے دور کروگے۔
