ویب ڈیسک: ضلع کرم میں قیام امن کیلئے کوششیں تیز کر دی گئی ہیں، مخصوص علاقوں میںِ آپریشن جاری ہے، اس دوران بڑی مقدار میںغیرقانونی ہتھیار برآمد کر لئے گئے ہیں۔ دوسری جانب ضلع کرم میں امن و امان کی بحالی کے لئے مذاکرات کا دوبارہ آغاز بھی کر دیا گیا ہے۔
صوبائی وزیر قانون آفتاب عالم کا کہنا ہے کہ کرم میں آپریشن کے ساتھ ساتھ مذاکرات بھی جاری ہیں، کرم کا مسئلہ سالوں پرانا ہے، اسے حل ہونے میں وقت لگے گا، کرم عمائدین آئندہ چند روز میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور سے ملاقات کریں گے۔
دوسری جانب کرم کے علاقے بگن میں جاری آپریشن کے دوران بڑی مقدار میںغیرقانونی ہتھیار برآمد کیے گئے ہیں۔ بگن میں ضلعی انتظامیہ، پولیس اور سکیورٹی اداروں کے مشترکہ آپریشن کے دوران بڑی مقدار میں غیرقانونی ہتھیار برآمد کر لئے گئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مقامی عمائدین اور لوگوں نے آپریشن کے دوران تعاون کیا اور معلومات فراہم کیں، یہ کامیابی علاقےمیں دیرپا امن کے قیام اور جرائم پیشہ عناصر کے خاتمے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ فریقین کےدستخط شدہ معاہدے کےمطابق شرپسندوں کے خلاف بلا تفریق کارروائی ہوگی۔
یاد رہے کہ اس آپریشن سے قبل قبائیلی مشران کے ساتھ باقاعدہ جرگہ کیا گیا تھا جس میںطے پایا تھا کہ فائرنگ کا سلسلہ روک دیا جائیگا لیکن اس کے باوجود بگن میں سامان رسد کے دوران قافلے کو نشانہ بنایا گیا. اس دوران جہاں متعدد لوگ جاںبحق ہوئے وہیں علاقے میں حالات ایک بار پھر سے بگڑنے لگے، اور اس دوران علاقے میںآپریشن کا اقدام کیا گیا.
