ویب ڈیسک: پریشر بڑھنے سے گیس پائپ لائن پھٹنے کا خطرہ، 5 بی سی ایف حد سے تجاوز کرنے پر خطرے کا نشان ہے، لائن پیک پریشر بڑھ کر 5اعشاریہ 26 ارب کیوبک فٹ (بی سی ایف) ہو گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جنوری میں سردی کے شدت بڑھنے کے باعث پریشر بڑھنے سے گیس پائپ لائن پھٹنے کا خطرہ منڈلانے لگا ہے، لائن پیک پریشر دوبارہ بڑھ کر 5.26 ارب کیوبک فٹ (بی سی ایف) ہو گیا ہے۔ پریشر بڑھنے سے قومی گیس نیٹ ورک کا نظام خطرے میں پڑ گیا ہے۔
گیس لائن پیک کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ گھریلو شعبے کی گیس کی طلب 950 ایم ایم سی ایف ڈی تک بڑھ گئی ہے اور 450 ایم ایم سی ایف ڈی کی آر ایل این جی کو رہائشی صارفین کی جانب موڑا جا رہا ہے لیکن پاور سیکٹر اپنی 400 ایم ایم سی ایف ڈی کی طلب کے مقابلے میں آر ایل این جی کا استعمال نہیں کر رہا۔
ذرائع کے مطابق گیس اب بجلی کی پیداوار کے لیے 300 ایم ایم سی ایف ڈی سے نیچے جا رہی ہے۔ ہائیڈرو جنریشن کے باوجود بجلی کی طلب 10000 سے 13000 میگاواٹ کی حد میں ہے جو 31 جنوری 2025 تک جاری نہر کی بندش کی وجہ سے 1000میگاواٹ سے کم ہو رہی ہے۔
اس سلسلے میں پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ وہ آر ایل این جی پر مبنی پاور پلانٹس کو اکنامک میرٹ آرڈر (ای ایم او) کے طور پر چلاتا ہے اور یہ سب سے پہلے ان پلانٹس کو چلاتا ہے جو سستے ہیں یا لازمی طور پر چلنے والے پاور پلانٹس ہیں۔
