ویب ڈیسک: سعودی عرب ریکوڈک منصوبے میں 10 تا 20 فیصد شیئرخریدنے کو تیار، جبکہ دوسری طرف منارا منرلز 9 بلین ڈالر کے کمپلیکس کا 10سے20 فیصد حصہ خریدنے کا ارادہ رکھتی ہے، جسے کینیڈا کے بیرک گولڈ نامی کمپنی تیار کر رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سعودی عرب پاکستان کے 9بلین ڈالر مالیت کے سونے اور تانبے کے ذخائر ریکوڈک منصوبے میں 10 تا 20 فیصد شیئرخریدنے کو تیار ہے۔ اس حوالے سے برطانوی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی سرمایہ کاری مائننگ فنڈ پاکستان کے ریکوڈک پراجیکٹ میں حصص خریدنے کے لیے پر تولنے لگے ہیں، جو مکمل ہونے کے بعد دنیا کی سب سے بڑی تانبے کی کانوں میں سے ایک ہو گی۔
منارا منرلز 25کھرب 9 ارب روپے (9 بلین ڈالر) کے کمپلیکس کا 10سے20 فیصد حصہ خریدنے کا ارادہ رکھتی ہے، جسے کینیڈا کے بیرک گولڈ نامی کمپنی تیار کر رہی ہے، مائننگ فنڈ حکومت پاکستان سے ایکویٹی حصص خریدے گا، جو کہ منصوبے کی 25 فیصد یعنی 500 ملین سے ایک ارب ڈالر تک کی مالک ہے۔
بیرک کے چیف ایگزیکٹو مارک برسٹو نے کہا ہے کہ یہ منصوبہ پاکستان کی معیشت کو بدل کر رکھ دے گا، اس میں سعودی عرب کی سرمایہ کاری بہترین اقدام ثابت ہوگی۔ سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں پاکستان اور سعودی عرب کے وزراء کے مابین ملاقات ہوئی، اس دوران انہوں نے کہا کہ وہ اس منصوبے کے لیے پرعزم ہیں۔
سعودی عرب کے وزیر صنعت و معدنیات بندر الخریف نے تصدیق کی کہ منارا ریکوڈک معاہدے پر غور کر رہی ہے اور اس بات پر زور دیا کہ اس سے مملکت کی دھاتوں کی مانگ کو پورا کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
