ویب ڈیسک: اسرائیل اور حماس کی جنگ بندی کے بعد کے حالات کے حوالے سے اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ تباہ حال غزہ کی تعمیر نو کیلئے اربوں ڈالر درکار ہوں گے، جبکہ اس علاقے کی دوباری تعمیر و ترقی میں ابھی بہت لگے گا۔
اقوام متحدہ کی رواں ماہ جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غزہ جنگ کے دوران اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے نتیجہ میں غزہ کی پٹی کا ایک وسیع تر حصہ مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے۔
ان واقعات کے دوران اب غزہ میں 5 کروڑ ٹن ملبہ موجود ہے، جس کی صرف صفائی کے لئے 21 سال لگ سکتے ہیں، جبکہ اس کے لئے ایک ارب 20 کروڑ ڈالر درکار ہوں گے۔ اس سے قبل اقوام متحدہ کی رپورٹ میں واضح کیا گیاتھا کہ غزہ کی پٹی میں ٹوٹے ہوئے مکانات کی تعمیر نو 2040ء یا اس سے بھی زیادہ وقت میں ممکن ہو سکے گی۔
یاد رہے کہ اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ تباہ حال غزہ کی تعمیر نو کیلئے اربوں ڈالر درکار ہوں گے، جبکہ اس علاقے کی دوباری تعمیر و ترقی میں ابھی بہت لگے گا۔ اس علاقے کا پورا انفراسٹرکچر تباہ و برباد ہو کر رہ گیا ہے، ہسپتال، سکول، کالجز اور دیگر ادارے ملیا میٹ ہو گئے ہیں.
