ویب ڈیسک: پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ ہم نے تحریری مطالبات دے دیئے ہیں، حکومت کے پاس اب صرف 7دن کا وقت ہے۔
اسلام آباد میں میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے علی ظفر کا کہنا تھا کہ حکومت کو تحریری مطالبات دے دیئے ہیں انہوں نے7دن میں جواب دینا ہے، حکومت نے جواب نہ دیا تو مذاکراتی میٹنگ نہیں ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ القادر ٹرسٹ کے معاملے میں این سی اے نے شک کی بنیاد پرانکوائری شروع کی، این سی اے نے پیسے کو ڈی فریز کر دیا، یوکے قانون کے مطابق اگر پیسہ چوری کا ہو تو ڈی فریز نہیں ہو سکتا۔
رہنماء پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ26 ویں ترمیم کے بعد بہت کنفیوژن ہوگئی ہے، القادر کیس کا بیک گراؤنڈ حسن نواز کی پراپرٹی سے جڑا ہے،موجودہ حکمرانوں کو مشورہ دوں گا کہ ماضی سے سبق سیکھ لیں، آئین روندنے کی وجہ سے پارلیمنٹ کو بھی نقصان ہو رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیب کو سوال پوچھنا چاہیے تھا یہ پراپرٹی کب اور کس کے پیسوں سے خریدی گئی؟ یہ پراپرٹی حسن نواز سے خریدی گئی اور پھر دوبارہ بیچی گئی۔
بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ نیب نے الزام لگایا کہ 190 ملین پانڈ میں بیچی گئی تھی، تحقیقات کے بعد پتا چلا ہمارے پاس کوئی ثبوت ہی نہیں ہے کہ یہ پیسہ چوری کا ہے ۔
