ویب ڈیسک: پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز نے کہا ہے کہ حکومت کو مذاکرات کیلئے 31 جنوری کی ڈیڈ لائن دی ہے، اس سے پہلے بانی پی ٹی آئی سے ہماری ملاقات ہونی چاہیے۔
پی ٹی آئی کے سینیٹر شبلی فراز نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ اگر حکومت کمیشن نہیں بناتی تو مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں ہے، اب تک جو واقعات ہوئے ہیں، قوم کو سچ بتانے کے لیے کمیشن کا بننا ضروری ہے، کمیشن سے 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات کے حوالے سے پوری طرح عوام آگاہ ہو جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ انڈیپنڈنٹ ججز اس کی تحقیقات کریں، جس نے کچھ کیا ہے اس کو سزا ضرور ملنی چاہیے، اگر حکومت کے دل میں کوئی چور نہیں ہے تو ان کو کمیشن بنا لینا چاہیے، حکومت کو بھی سیاسی طور پر اس کا فائدہ ہو گا اور وہ بطور فریق اس سے علیحدہ ہو جائیں گے۔
شبلی فراز نے کہا کہ ہم نے مذاکرات کے حوالے سے حکومت کو 31 تاریخ تک ڈیڈ لائن دی ہے ان کو اس سے پہلے ہی مذاکرات کر لینے چاہئیں، جن لوگوں نے کچھ کیا ہے ان کو سزا ملے اور جنہوں نے کچھ نہیں کیا ان کو علیحدہ کر دیا جائے، حکومت جب بھی دوبارہ کمیٹی کا اجلاس رکھے اس سے دو روز قبل ہماری ملاقات ہونی چاہیے۔
یاد رہے کہ سینئر رہنما اور سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز نے کہا ہے کہ حکومت کو مذاکرات کیلئے 31 جنوری کی ڈیڈ لائن دی ہے.
