پولیس فورس کے مسائل کا حل

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے گزشتہ روز ڈیرہ اسماعیل خان میں نو قائم شدہ پولیس ٹریننگ سکول کاباضابطہ افتتاح کرتے ہوئے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب سے ہماری حکومت آئی ہے ہمارے سامنے پولیس کے جو بھی مسائل لائے گئے ہیں ہم نے ان کو حل کیا ہے انہوں نے کہا کہ پولیس کو جتنی زیادہ سے زیادہ سہولیات دیں گے وہ بہتر ماحول میں اپنے فرائض سرانجام دیں گے۔امرواقعہ یہ ہے کہ خیبر پختونخوا ملک کا وہ اہم صوبہ ہے جس کی سرحدات ایک ایسے ہمسایہ ملک کے ساتھ ہیں جہاں سے دہشت گرد اکثر و بیشتر حملہ آور ہو کر امن وامان کے مسائل کھڑے کرتے رہتے ہیں جبکہ ان کے پاس جدید ترین ہتھیار بھی موجود ہیں یہ ہتھیار امریکہ نے اپنے انخلاء کے وقت جان بوجھ کر چھوڑے کہ ایک توان ہتھیاروں کی فوری واپسی آسان بات نہیں تھی جبکہ ان ہتھیاروں کوساتھ واپس نہ لے کر جانے کاایک اورمقصدایک خاص حکمت عملی کے تحت دہشت گردوں کے ہاتھوں میں دے کر پاکستان میں امن وامان کے لئے مشکلات پیداکرنا تھا او راس مقصد میں امریکہ جاتے جاتے کامیاب ہو گیا ہے ایسی صورت میں صوبے کی پولیس فورس کے لئے جو مشکلات پیداہوتی رہیں وہ سامنے کی بات ہے ، اگرچہ اس کے باوجود صوبے کی پولیس فورس نے دہشت گردی کی وارداتوں کی روک تھام کے لئے جو قربانیاں دی ہیں اوراب بھی دے رہے ہیں یہ قابل فخر ہیں اس لئے اس قسم کے نامساعد حالات سے نمٹنے کے لئے صوبے کی پولیس فورس کوزیادہ سے زیادہ مضبوط بنانا اور انہیںسہولیات فراہم کرنا بہت ضروری ہے صوبائی حکومت نے اپنی پولیس فورس کو یہ سہولیات فراہم کرنے کے اقدامات کرکے ان کے حصولے یقینا بلند کر دیئے ہیں اگرچہ صوبے میں پولیس فورس کی ٹریننگ کے لئے پہلے بھی ادارے موجود ہیں تاہم ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک اور تربیتی ادارے کا قیام بہت اچھا اقدام ہے خصوصاً جبکہ عوام کی حفاظت اور دہشت گردی واقعات سے نمٹنے کے لئے پولیس فورس کی تعداد میں اضافہ بھی ناگزیر اور وقت کی اہم ضرورت ہے یوں زیادہ سے زیادہ لوگوں کو پولیس میں بھرتی کرکے ان کی پیشہ ورانہ تربیت کے اس ادارے میں توسیع کرکے موجودہ سو کی تعداد کوپانچ سو تک پہنچانے سے زیادہ افراد پولیس فورس میں شامل ہو کر صوبے میں امن وامان کے قیام میں کردار ادا کرسکیں گے ۔

مزید پڑھیں:  حالیہ خشک سالی کے اسباب اور ممکنہ اثرات