ویب ڈیسک: رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اگر اتنے ہی سچےہیں تو دھرنوں سے متعلق بھی بتائیں، 26نومبر پر کس بات کا کمیشن بنائیں؟۔
وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے پی ٹی آئی کے مذاکرات سے انکار پر کہا ہے کہ مذاکرات حکومت نے نہیں پی ٹی آئی کی جانب سے ختم ہوئے، تحریک انصاف سے مذاکراتی عمل میں شامل ہو کر غلطی ہوئی، انہیں مذاکرات میں واپس آنا چاہئے، تمام معاملات مذاکرات کی میز پر ہی حل ہوتے ہیں۔
مسلم لیگ نون کے رہنما نے دبنگ انداز مِیں کہا کہ بانی پی ٹی آئی اگر اتنے ہی سچےہیں تو دھرنوں سے متعلق بھی بتائیں، 26نومبر پر کس بات کا کمیشن بنائیں؟۔ ہم ان کے ہر ڈیمانڈ کا جواب دینے کیلئے تیار ہیں، لیکن انہوں نے معاملات ہی ختم کر دیئے، اس کے باوجود جمہوری سسٹم میں اپوزیشن اورحکومت میں رابطہ رہنا چاہیے۔
رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ تحریک انصاف سے مذاکرات میں شامل ہونے کی غلطی ہوگئی، لیکن اس کے باوجود حکومت ان تمام معاملات کا سنجیدگی سے جواب تیار کررہی ہے، بانی سے ملاقات 28 جنوری سے پہلےہونا تھی، اس میں اتنی جلدی کیوں کی جا رہی ہے؟ یہ سب صرف مذاکرات ختم کرنے کا ایک بہانہ ہی تھا جو ان کے ہاتھ آ گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کوسیاسی استحکام کی ضرورت ہے، اگر2017میں اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ملکرسازش نہ کرتے تو آج یہ مسائل نہ ہوتے، سارے مسائل کے یہ خود ہی ذمہ دار ہیں۔ حامد رضا کے گھرچھاپہ میرے علم میں نہیں، مذاکرات کسی کی ذات نہیں جمہوریت کے لیے ہورہےہیں۔
