ویب ڈیسک: حلف برداری کے بعد نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کئی اہم فیصلے کئے، جن میں میکسیکن بارڈر سیکیور کرنے اور شہریت کے پیدائیشی حق کو منسوخ کرنے کے حوالے سے حکم نامہ جاری کیا۔ اس پر امریکی فیڈرل جج نے فیصلہ سناتے ہوئے شہریت کے پیدائشی حق کو منسوخ کرنے سے متعلق ٹرمپ کا حکمنامہ عارضی طورپر معطل کردیا۔
ذرائع کے مطابق 25 منٹ سماعت میں وفاقی جج نے انتظامیہ کے وکیل سے سوال کیا کہ وکلا کہاں تھے جب ٹرمپ کی ٹیم اس صدارتی حکمنامے کا مسودہ تیار کررہی تھی، اس حکمنامےکی آئینی حیثیت کی وکالت کے دعویٰ نے حیران کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 14ویں آئینی ترمیم کے تحت امریکا میں پیدا ہونے والا تقریباً ہر بچہ خود بخود شہریت کا حقدار قرار پاتا ہے۔ اس پر فیڈرل جج نے ٹرمپ کا اقدام یکسرغیر آئینی قرار دیتے ہوئے مزید کارروائی تک صدارتی حکمنامہ 14روز کیلئے معطل کر دیا۔
یاد رہے صدر ٹرمپ نے صدارت کا حلف اٹھانے کے بعد شہریت کے پیدائشی حق کو منسوخ کرنے کا حکم دیا تھا۔ جس کے بعد امریکا کی 18 ریاستوں نے ٹرمپ کے اس اقدام کے خلاف مقدمہ دائر کردیا تھا، اور اس پر کافی شور شرابہ بھی سنا جا رہا تھا۔
