ویب ڈیسک: اسرائیلی کی جانب سے جاری جنگ سے غزہ کا پورا انفراسٹرکچر ملیا میٹ ہو گیا لیکن جنگ کے ان 15 ماہ کے بعد جنگ بندی ہوتے ہی حماس نے ایک بار پھر سے غزہ کا کنٹرول سنبھال لیا۔
امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق 15 ماہ اسرائیل سے جنگ کے بعد فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے پھر سے غزہ کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ سیز فائر شروع ہوتے ہی حماس کے مسلح جنگجوؤں کا سڑکوں پر آنا یہ پیغام تھا کہ ہزاروں ارکان کی شہادت، اسلحہ اور سرنگوں کی تباہی کے باوجود حماس کو ختم نہ کیا جا سکا اور اب بھی وہ غزہ کی مضبوط ترین جماعت ہے۔
نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو حماس کے خاتمے کے دعوے کرتے رہے لیکن غزہ کے لیے کوئی متبادل نہ پیش کر سکے۔ اس حوالے سے اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں غزہ کے اندر تباہ ہونے والی عمارتوں اور دیگر انفرا سٹرکچر کے ملبے کو صاف کرنے میں 21 سال کا عرصہ لگ سکتا ہے۔
اقوام متحدہ کی جانب سے جاری ہونے والی اس رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ملبے کی صفائی پر 12 ارب ڈالر کی ایک خطیر رقم خرچ ہو سکتی ہے، تب کہیں جا کر غزہ دوبارہ سے نظر آنا شروع ہو جائیگا۔ یاد رہے اسرائیلی کی جانب سے جاری جنگ سے غزہ کا پورا انفراسٹرکچر ملیا میٹ ہو گیا لیکن جنگ کے ان 15 ماہ کے بعد جنگ بندی ہوتے ہی حماس نے ایک بار پھر سے غزہ کا کنٹرول سنبھال لیا۔
