ویب ڈیسک: مسلم لیگ نون کے رہنا اور مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی شاید مذاکرات کیلئے بنی ہی نہیں، ان مطالبات کی وجہ سے پی ٹی آئی نے مذاکراتی عمل کو تماشا بنا کر رکھ دیا ہے، ان کے ہاں بس 9 مئی اور فائنل کال ہی ہے۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف والے ہمارے پاس کوئی ہنسی خوشی نہیں آئے بلکہ تمام حربے استعمال کرکے آئے تھے، روز روز کے نت نئے بیانات سے پی ٹی آئی نے مذاکراتی عمل کو تماشا بنا کر رکھ دیا ہے، ہمارے جواب کا انتظار کیے بغیر پی ٹی آئی نے مذاکرات ختم کیے۔
انہوں نے کہا کہ کمیٹی میں کسی نے نہیں کہا کہ 7 دن میں اعلان نہ ہوا تو چوتھی نشست نہیں ہوگی، اگر کمیٹی میں یہ بات کی گئی ہوتی تو ہم مشترکہ اعلامیہ میں ڈال دیتے۔ پی ٹی آئی نے ہمارے جواب کو بالکل غیرمتعلق کردیا۔ عطا تارڑ حکومتی مذاکراتی کمیٹی کی نمائندگی نہیں کرتے، ہم ہر چیز آئین، قانون اور قواعد ضوابط کے تحت دیکھ رہے تھے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سپیکرقومی اسمبلی کا ان سے رابطہ ہوا ہے، ان کی رائے لے رہے ہیں، یہ منتیں کرتے رہے لیکن جب دروازہ نہیں کھلا تو پھر فائنل کال پر گئے۔ وہ ہمارے پاس کوئی ہنسی خوشی نہیں تمام حربے استعمال کرکے آئے تھے،
عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ چیئرمین کی رولنگ ایوان کی رولنگ ہے احترام ہونا چاہیے، پی ٹی آئی میں کوئی جسارت نہیں کرسکتا اگر بانی پی ٹی آئی کہے تو کوئی کہہ سکیں ایسا نہیں، مذاکرات سے ہمدردی کا عالم یہ تھا کہ سول نافرمانی کی کال بھی ختم نہیں کی، اب یہ نہیں ہوسکتا کہ ہم ان کے پیچھے پیچھے جائیں اور کہیں لوٹ آؤ اب مذاکرات کرو۔
