ویب ڈیسک: ضلع کرم میں جاری صورتحال کے باعث اشیائے خورد و نوش کا شدید بحران پیدا ہوگیا ہے پولیس نے کئی منافع خوروں کو گرفتار کر لیا ۔
تفصیلات کے مطابق ٹل پاراچنار مرکزی شاہراہ اور پاک افغان خرلاچی بارڈر گزشتہ چار ماہ سے بند ہے، راستوں کی بندش سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا جبکہ ضلع میں معمولات زندگی متاثر ہے اور کاروبار ٹھپ ہیں۔
ضلع بھر میں پبلک ٹرانسپورٹ ڈھائی ماہ سے بند ہے اور شہری پیدل چلنے پر مجبور ہیں پٹرول اور ڈیزل کی قلت اور موبائل نیٹ ورک بند ہونے سے مواصلاتی نظام درہم برہم ہے۔
راستوں کی بندش کے باعث ضلع میں آٹے اور چینی کا شدید بحران ہے، جہاں آٹے کی بوری 9500 اور چینی کی بوری 11 ہزار روپے میں فروخت ہونے لگی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ متعدد منافع خوروں کو حراست میں لیا گیا ہے، مقررہ نرخ سے زیادہ قیمتوں پر سامان بیچنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
دوسری جانب قبائلی عمائدین کا کہنا ہے کہ کوہاٹ امن معاہدے پر عمل درآمد نہیں ہوسکا، امن معاہدے کے تحت راستے آمدورفت کے لئے بحال نہیں ہو سکی۔
عمائدین نے مطالبہ کیا کہ حکومت مسائل حل کرنے کے لئے سنجیدگی دکھائے ۔
