وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ایک وفد سے گزشتہ روز کی ملاقات میں جو وزیراعلیٰ کے دفتر میں ہوئی صنعت و تجارت کے شعبے میں درپیش مسائل کے حل اور صوبے میں نجی سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے صوبائی حکومت کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا، وزیراعلیٰ نے تجارتی و صنعتی شعبے کی بہتری کیلئے متعلقہ محکموں اور چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے درمیان قریبی روابط اور پالیسی سازی میں باہمی مشاورت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا کی موجودہ حکومت صنعت و تجارت کو ترقی دینے اور اس شعبے کو درپیش مسائل کے حل کیلئے ایک جامع حکمت عملی کے تحت کام کر رہی ہے، امر واقعہ یہ ہے کہ معیشت کی ترقی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں صنعتکاروں کا کردار کلیدی حیثیت رکھتا ہے، صوبے میں سرمایہ کاری کے حوالے سے بے پناہ مواقع موجود ہیں، خصوصاً صوبے کے کئی ایک پرفضا مقامات پر سیاحت کے فروغ میں جہاں ہوٹل انڈسٹری میں توسیع ایک قابل توجہ صورتحال کو دعوت دیتی ہے، بلکہ ان علاقوں میں مقامی طور پر دستکاری کے حوالے سے کاٹج انڈسٹری کے مربوط قیام اور حوصلہ افزائی سے ان شعبوں کی پیداوار کی ملکی اور عالمی سطح پر مناسب تشہیر سے غیر ملکی زر مبادلہ کے حصول میں اضافے کے علاوہ مقامی سطح پر روزگار میں خصوصاً خواتین ہنرمندوں کی حوصلہ افزائی سے غربت اور بے روزگاری کی خاتمے میں بھی مدد مل سکتی ہے، اسی طرح جہاں جہاں انڈسٹریل سٹیٹس موجود ہیں وہاں سرمایہ کاری سے نئے نئے کارخانے قائم کر کے اور ان کو مراعات میں سہولتیں دیکر صوبے میں بیروزگاری کا خاتمہ ممکن بنایا جا سکتا ہے، تاہم ضروری ہے کہ سرمایہ کاروں، صنعت کاروں اور تاجروں کو سہولیات میں اضافہ کیا جائے، نئے صنعتی اور تجارتی اداروں کے قیام اور ان کیلئے درپیش مشکلات کو ختم کرنے کیلئے متعلقہ محکموں اور اداروں کو آسانیاں فراہم کرنے کیلئے ضروری اقدامات اٹھانے اور قانون سازی میں انڈسٹری دوست رویہ اپنانے کی تلقین کی جائے، مزید یہ کہ جب تک انڈسٹری کیلئے بجلی اور گیس کے نرخوں میں مناسب کمی نہیں کی جائیگی تب تک مثبت نتائج کی امید خارج امکان ہے، جبکہ بدقسمتی سے ملک میں بجلی اور گیس کے ٹیرف میں اضافہ اس حوالے سے کسی حوصلہ افزائی کا باعث نہیں بن رہا ہے ۔
،ضرورت اس امر کی ہے کہ صوبے نے اپنے وسائل سے جن جن علاقوں میں چھوٹے پیمانے پر پن بجلی کے حصول کیلئے منصوبے بنائے ہیں ان سے پیدا ہونیوالی بجلی صنعتوں کو نسبتاً سستے داموں فراہم کر کے صوبے میں صنعتوں کا جال بچھانے پر توجہ دینی چاہیے۔
