پیکا ایکٹ میں ترامیم آزادی اظہار

پیکا ایکٹ میں ترامیم آزادی اظہار پر پابندی لگانا ہے، عمر ایوب

ویب ڈیسک: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی عمر ایوب نے کہا ہے کہ پیکا ایکٹ میں ترامیم آزادی اظہار پر پابندی لگانا ہے، یہ صحافیوں کے گلے کا پھندہ ہے۔
پشاور ہائیکورٹ آمد پر پی ٹی آئی رہنماء عمر ایوب نے کہا کہ میں یہاں ضمانت کرانے آیا ہوں ، 26 نومبر کے متعدد کیسز ہمارے خلاف کئے گئے ہیں، ایک ہی دن میں اتنے شہروں میں کیسے جا سکتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کی مدت ملازمت ختم ہوچکی ہے، اس حوالے سے سپیکر قومی اسمبلی اور سینیٹ چیئرمین کو خط لکھے لیکن تاحال جواب نہیں دیا، وزیراعظم کو شاید کسی کی اجازت درکار ہو، ان میں شرم و حیا ہو تو اپنے عہدوں سے مستعفی ہو جائیں۔
قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی نے کہا کہ کمیشن نہ بنانے پر ہم نے مذاکرات ختم کئے، بلوچستان میں جو کچھ کیا گیا، اس کی مذمت کرتا ہوں، وہاں پر بڑی تعداد میں لوگ نکلے، بلوچستان کے حالات ٹھیک نہیں، جبکہ بارڈر پر بھی حالات خراب ہیں، معاشی حالت بھی ٹھیک نہیں۔ رہنما تحریک انصآف نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت جمہوریت ہے ہی نہیں، 29 ویں ترمیم پر تو ججز بھی بول رہے ہیں، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پیکا ایکٹ میں ترامیم آزادی اظہار پر پابندی لگانا ہے، یہ صحافیوں کے گلے کا پھندہ ہے۔
عمر ایوب نے پشاور ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کی مدت پوری ہو چکی ہے، اس عہدہ کے لئے نام دینگے، وزیراعلی علی امین گنڈاپور بہادر وزیراعلیٰ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنید اکبر گراس روٹ ورکر ہے، وہ پارٹی کو اچھی طریقے سے چلائیں گے، ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی متحد ہے، جو پارٹی میں انتشار اور اختلاف کی باتیں کر رہے ہیں وہ خواب غفلت میں ہیں۔

مزید پڑھیں:  ملک کے مختلف حصوں میں بارش اور پہاڑوں پر برفباری کی پیش گوئی