ویب ڈیسک: پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء سینیٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ متنازع پیکا ترمیمی بل ڈریکونین قانون ہے، ہم اس پر صحافیوں کے ساتھ کھڑے ہیں ۔
پارلیمنٹ ہائوس کے باہر سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس اور حامد خان کے ہمراہ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ متنازع پیکا ایکٹ میں فیک نیوزکی بھی ایک نئی تشریح کی گئی ہے، فیک نیوزکی نئی تشریح سے اظہار رائے کو کچلنے سے جمہوریت ختم ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ متنازع پیکا ترمیم آئین کی خلاف ورزی ہے، ہمیں سینیٹ میں بولنے کا موقع نہیں دیا گیا، صحافیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے واک آؤٹ کیا۔
علی ظفر کا کہنا تھا کہ متنازع پیکا ترمیمی بل ڈریکونین قانون ہے، جواتھارٹی بنائی گئی ہے ا س میں حکومت نے اپنے لوگ رکھے ہیں،عمران خان کا پیغام واضح ہے، متنازع ترمیم کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم یہ نہیں چاہتے صحافی کو سوال کرنے پر جیل بھیج دیا جائے، رائے کا حق ختم کر دیں تو ملک میں جمہوریت ختم ہو جاتی ہے، تجویز دیتے ہیں کہ متنازع پیکا ایکٹ پر دوبارہ حکومت جوائنٹ کمیٹی بنائے اور جوائنٹ کمیٹی کی تجاویز پر عمل کیا جائے۔
