فل کورٹ تشکیل دینے کا آرڈر

وفاق کا فل کورٹ تشکیل دینے کا آرڈر چیلنج کرنے کا فیصلہ

ویب ڈیسک: وفاقی حکومت نے بینچز مقرر کرنے کے کیس میں سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ سمیت 2 رکنی بینچ کی جانب سے فل کورٹ تشکیل دینے کا آرڈر چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل نذر عباس کیخلاف توہین عدالت کیس کے فیصلے میں فل کورٹ کی تشکیل سے متعلق آرڈر کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ اس تناظر میں‌وفاقی حکومت نے جسٹس منصور اور جسٹس عقیل پر مشتمل دو رکنی بینچ کی جانب سے بینچز مقرر کرنے کے کیس میں فل کورٹ کی تشکیل کے آرڈر کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سپریم کورٹ کے آئینی بنچ میں کسٹم ریگولیٹر ڈیوٹی کیس کی سماعت کے دوران اٹارنی جنرل منصور اعوان نے آئینی بنچ کو وفاقی حکومت کے فیصلے سے متعلق آگاہ کر دیا۔ اٹارنی جنرل نے دورانِ سماعت کہا کہ فیصلے میں جسٹس منصور نے از خود نوٹس کا اختیار استعمال کیا، وہ یہ اختیار استعمال نہیں کر سکتے تھے، غیر آئینی فیصلہ ہونے کی وجہ سے وفاقی حکومت اسے چیلنج کرے گی.
یاد ہے سپریم کورٹ کے جسٹس منصور اور جسٹس عقیل عباسی پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی اور ججز آئینی کمیٹی نے جوڈیشل آرڈر کو نظر انداز کیا، چیف جسٹس پاکستان اس معاملے پر فل کورٹ تشکیل دیں۔ یاد رہے وفاقی حکومت نے بینچز مقرر کرنے کے کیس میں سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ سمیت 2 رکنی بینچ کی جانب سے فل کورٹ تشکیل دینے کا آرڈر چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

مزید پڑھیں:  ٹل پارا چنار مین شاہراہ بند،اشیائے ضروریہ کی گاڑیاں پھنس گئیں