ویب ڈیسک: پیکا ایکٹ ترمیمی بل کے موقع پر سینیٹ اجلاس کے دوران پاکستا ن تحریک انصاف کے رہنما شبلی فراز نے کہا کہ پیکا ایکٹ کا مقصد ایک سیاسی جماعت کو ٹارگٹ کرنا ہے، حکومت کا مقصد قانون برائے اصلاح نہیں، بلکہ مقصد قانون برائے سزا ہے، قانون بغیر مشورے کے پاس کرایا گیا، جو درست طریقہ نہیں قرار دیا جا سکتا۔
سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اور پی ٹی آئی رہنما سینیٹر شبلی فراز نے سینیٹ اجلاس میںکہا کہ قانون سازی ہمارا کام ہے، لیکن یہ قانون بغیر مشورے کے پاس کرایا جا رہا ہے، پیکا ایکٹ جن سے متعلق ہے ان سے مشاورت کی جانی چاہئے تھی ، اگر قانون کا مقصد بھلائی ہے تو کوئی اس سے اختلاف نہیں کرتا، معاملہ اس بل کے استعمال کا ہے، پیکا ایکٹ کا مقصد ایک سیاسی جماعت کو ٹارگٹ کرنا ہے۔
انہوں نے اپنے خطاب میںمزید کہا کہ حکومت کا مقصد قانون برائے اصلاح نہیں، قانون برائے سزا ہے، قانون بغیر مشورے کے پاس کرایا گیا، جو درست طریقہ نہیں قرار دیا جا سکتا۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہم اس بل کی حمایت نہیں کررہے، وزیرکی باتیں درست ہیں کہ جھوٹ پرمبنی خبرپھیلانےکوکوئی سپورٹ نہیں کرتا، کوئی شراکت دار اس میں شامل نہیں، لیکن بل کا طریقہ کار درست نہیں، جو کیسز ہیں اس کے لیے ادارہ بنا نہ جج ہیں اور نہ وکیل۔یاد رہے قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ نے بھی متنازع پیکا ترمیمی بل 2025 اور ڈیجیٹل نیشن بل 2025 منظور کر لئے، اس دوران صحافیوں نے احتجاجاً ایوان بالا سے واک آؤٹ کر دیا۔
