ویب ڈیسک: پشاور ہائی کورٹ میں عالمی مالیاتی فنڈ سمیت دیگر اداروں سے سودی معاہدوں کیخلاف درخواست دائر کردی گئی، جس کی سماعت چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس اعجاز انور پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے کی۔
سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ کیے گئے معاہدوں کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔ آئی ایم ایف سے سود پر قرضے لیے گئے ہیں، اور سود کے بارے میں اللہ تعالی کے واضح احکامات ہیں۔ اسلام میں سود حرام ہے اور سود اللہ تعالیٰ سے لڑائی کے مترادف ہے۔
عدالت میں دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ صدر مملکت اور وزیراعظم جب حلف اٹھاتے ہیں تو اس میں اقرار کرتے ہیں کہ اسلامی تعلیمات پر عمل کریں گے، جبکہ آئی ایم ایف سے سودی معاہدے کر کے صدر مملکت اور وزیراعظم نے حلف سے انحراف کیا۔ سماعت کے دوران درخواست گزار نے کہا کہ حلف کی خلاف ورزی پر صدر اور وزیراعظم دونوں کو عہدوں سے ہٹایا جائے۔ خیبرپختونخوا حکومت وفاقی حکومت کے سودی معاہدوں سے خود کو الگ کرے۔ بعد ازاں ججز نے ریمارکس دیے کہ ہم اس کیس میں آرڈر کرتے ہیں۔
یاد رہے کہ پشاور ہائی کورٹ میں عالمی مالیاتی فنڈ سمیت دیگر اداروں سے سودی معاہدوں کیخلاف درخواست دائر کردی گئی، جس کی سماعت چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس اعجاز انور پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے کی۔
