ویب ڈیسک: پیکا ایکٹ کی منظوری کے بعد ملک بھر میں صحافیوں کا احتجاج جاری ہے، اس دوران پولیس اپنے روایتی انداز میں ظلم و جبر سے پیچھے ہٹنے کی بجائے راستے بند کرنے اور رکاوٹیں کھری کرنے سمیت صحافیوں کو زدوکوب کرنا شروع کر دیا۔
ایوان بالا و زیریں اور قائمہ کمیٹی سے منظوری کے بعد پیکا ایکٹ پر آج ملک بھر کے صحافی برادری سمیت سیاسی جماعتوں کی جانب سے شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ ایک طرف اپوزیشن کی جانب سے اس پر تنقید کی جارہی ہے تو دوسری جانب ملک بھر میں صحافی برادری اس ایکٹ کے خلاف سراپا احتجاج ہے۔
اس سلسلے میں اسلام آباد پریس کلب کے باہر صحافیوں کی جانب سے احتجاج کیا گیا، صحافی برادری کی بڑی تعداد اسلام آباد پریس کلب کے باہر پہنچی اور بل کی منظوری کے خلاف نعرے بازی کی۔
پریس کلب اسلام آباد سے مین روڈ تک صحافیوں نے مارچ بھی کیا اور احتجاجی پینا فلیکس بھی آویزاں کیے گئے۔ احتجاج میں صحافیوں نے ہاتھوں میں کالے جھنڈے اٹھا رکھے تھے اور اپنے بازو پر کالی پٹیاں بھی باندھ رکھی تھیں۔ صحافیوں نے اس قانون کو آزادی اظہار رائے کے خلاف قرار دیا اور اس کے خلاف اپنی آواز بلند کی۔
یاد رہے پیکا ایکٹ کی منظوری کے بعد ملک بھر میں صحافیوں کا احتجاج جاری ہے، اس دوران پولیس اپنے روایتی انداز میں ظلم و جبر سے پیچھے ہٹنے کی بجائے راستے بند کرنے اور رکاوٹیں کھری کرنے سمیت صحافیوں کو زدوکوب کرنا شروع کر دیا۔
