ویب ڈیسک: اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ امریکی غیر ملکی امداد میں تعطل کا اعلان باعث تشویش ہے، تمام غیر ملکی امداد کا از سر نو جائزہ لیا جائے.
انہوں نے نئی منتخب امریکی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے اس حکم نامے میں اضافی استثنیٰ پر غور کرے، جس کے تحت تقریباً تمام غیر ملکی امداد کو 90 دن کے لئے روک دیا گیا ہے، امریکی حکام کو چاہئے کہ وہ تمام غیر ملکی امداد کا از سر نو جائزہ لے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ اس اقدام میں وہ طبقات بھی متاثر نہ ہوں جن کا فی الحال دارومدار صرف اس امداد پر ہے۔
اقوام متحدہ کے سربراہ کی جانب سے ان کے ترجمان سٹیفن دوجارک نے جاری بیان میں کہا ہے کہ سیکرٹری جنرل نے امریکی غیر ملکی امداد میں تعطل کے اعلان پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اضافی استثنیٰ پر غور کیا جائے تاکہ دنیا بھر میں سب سے زیادہ کمزور کمیونٹیز کے لئے اہم ترقی اور انسانی ہمدردی کی سرگرمیوں کی مسلسل فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ اس حوالے سے بات چیت کے منتظر ہیں کہ شدید ترین چیلنجز کا سامنا کرنے والی ترقی پذیر دنیا کے شہریوں کو ترقیاتی امداد فراہم کرنے کے لئے کس طرح کی مدد کی اشد ضرورت ہے، یہ امداد بند کرنے سے انہیں کیا مسائل درپیش ہو سکتے ہیں۔ یاد رہے کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ امریکی غیر ملکی امداد میں تعطل کا اعلان باعث تشویش ہے، تمام غیر ملکی امداد کا از سر نو جائزہ لیا جائے.
