ویب ڈیسک: وائٹ ہاوس کی ترجمان کیرولین لیوٹ نے کہا ہے کہ جنوبی سرحد پر ہنگامی حالت نافذ کرنے کا مقصد غیرقانونی تارکین وطن کا داخلہ بند کرنا ہے ، اس لئے اب جو بھی امریکا میں غیر قانونی داخل ہوگا مجرم کہلائے گا۔
وائٹ ہاؤس کی نئی ترجمان کیرولین لیوٹ نے اپنی پہلی نیوز بریفنگ میں کہا ہے کہ جنوبی سرحد پر ہنگامی حالت نافذ کرنے کا مقصد غیر قانونی تارکین وطن کا داخلہ بند کرنا ہے اور یہ ممکن بنانا ہے کہ کسی بھی طرح کوئی غیر قانونی طریقے سے ملک میںداخل نہ ہو سکے، ان کا مزید کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ نے 300سےزائد ایگزیکٹو آرڈر جاری کئے، جس میںمہنگائی سے نمٹنے کیلئے ضروری اقدامات بھی شامل ہیں۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی ادارے کے فنڈز روکنے کا اقدام عارضی ہے، امریکی صدر چینی ایپ ڈیپ سیک کو خطرے گھنٹی سمجھتے ہیں، امریکی قومی سلامتی کونسل کو ڈیپ سیک کے منفی اثرات کی روک تھام کے احکامات دے دیئے گئے ہیں۔ دوسری طرف امریکی صدر ٹرمپ چاہتے ہیں کہ امریکا مصنوعی ذہانت کے میدان میں آگے بڑھتا ہے اور اسے اس فہرست میںسب سے آگے ہونا چاہئے۔
یاد رہے وائٹ ہاوس کی ترجمان کیرولین لیوٹ نے کہا ہے کہ جنوبی سرحد پر ہنگامی حالت نافذ کرنے کا مقصد غیرقانونی تارکین وطن کا داخلہ بند کرنا ہے ، اس لئے اب جو بھی امریکا میں غیر قانونی داخل ہوگا مجرم کہلائے گا۔
