کرم میں خوردنی اشیاء کی قلت

کرم میں خوردنی اشیاء کی قلت برقرار، 500ٹرک سامان بھجوانے کا مطالبہ

ویب ڈیسک: ضلع کرم میں خوردنی اشیاء کی قلت برقرار، بنکرز مسماری شروع، شہریوں کی جانب سے امدادی سامان کے 500ٹرک بھجوانے کا مطالبہ کیا جانے لگا ہے.
ضلعی انتظامیہ کے مطابق امن معاہدے کی تمام شقوں پر عمل کرنے کے لیے مختلف اقدامات جاری ہیں، لوئر کرم میں اب تک فریقین کے 10 بنکرز مسمار کئے جا چکے ہیں، جبکہ دوسری طرف کرم میں‌خوردنی اشیاء کی قلت برقرار ہے، تاہم حکومت کی جانب سے کرم اور پارا چنار میں عوام کو کھانے پینے کی اشیاء پہنچانے کا سلسلہ جاری ہے۔
اس حوالے سے ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اب تک اشیائے خوردونوش سے بھرے 313 ٹرک پاراچنار پہنچائے جا چکے ہیں، تاہم خوراک کی کمی پھر بھی پوری نہ کی جا سکی۔ علاقہ مکینوں نے مزید کم از کم 500 ٹرک بھجوانے کا مطالبہ کیا ہے۔ پاراچنار میں اشیائے خوردونوش کی کمی بدستور موجود ہے جس سے عوام شدید پریشانی کا شکار ہیں۔ شہری اٹے اور گھی لینے کیلئے دن رات مختلف مقامات کے چکر لگا رہے ہیں، لیکن انہیں ہر بار ناکامی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، سبزی و فروٹ کی قلت بھِ بدستور برقرار ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ تین مہینے بعد پٹرول اور ڈیزل کے صرف 05 ٹینکرز انے سے پمپوں پر گاریوں کی لمبی لمبی قطاریں لگی ہی٘، ادویات کی بھی قلت ہے، موجودہ صورتحال میں سرکاری ذرائع نے ٹل سے پاراچنار کی جانب گاڑیوں پر مشتمل قافلہ کی روانگی کی توقع ظاہر کی ہے۔ ضلع کرم میں خوردنی اشیاء کی قلت برقرار، بنکرز مسماری شروع، شہریوں کی جانب سے امدادی سامان کے 500ٹرک بھجوانے کا مطالبہ کیا جانے لگا ہے.

مزید پڑھیں:  بلاول بھٹو کی واشنگٹن میں امریکی صدر کے دعائیہ ناشتے میں شرکت