ویب ڈیسک: تبدیلی کی ہوا چل پڑی، شام کی عبوری انتظامیہ احمد الشرع کو عبوری صدر مقرر کرنے پر متفق ہو گئی ہے، اس کے ساتھ ہی شام میں آئین اور پارلیمنٹ، بشار الاسد دور کی فوج اور سکیورٹی ایجنسیاں تحلیل کر دی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق شام کی عبوری انتظامیہ احمد الشرع کو عبوری صدر مقرر کرنے پر متفق ہو گئی ہے، اور اس کے ساتھ ہی عبوری صدر کو قانون ساز کونسل تشکیل دینے کا اختیار مل گیا ہے۔ اب اس نئے حکم نامے کے بعد قانون ساز کونسل مستقل آئین بنانے تک فرائض سرانجام دیتی رہے گی۔
شرع کے اسلام پسند گروپ حیات تحریر الشام کے زیرقیادت ایک باغی اتحاد نے 8 دسمبر کو بشارالاسد کا تخت الٹ دیا تھا، جس سے ان کے خاندان کی پانچ دہائیوں پر محیط حکمرانی کا خاتمہ ہو گیا، ماقبل ایک عبوری حکومت یکم مارچ تک ملک کو چلانے کے لیے قائم کی گئی تھی، تاہم اب سرکاری ذرائع نے بتایا ہے کہ باغی شامی رہنما کو مسند صدارت پر متفقہ طور پر فائز کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق شام کے تمام فوجی دھڑے اور سیاسی اور سول انقلابی اداروں کو تحلیل کر کے ریاستی اداروں میں ضم کر دیا گیا ہے۔
